یمن پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت
جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی ایک بار پھر خلاف ورزی اور یمن کے صوبے الحدیدہ کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے شدید بمباری و گولہ باری کی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: یمن کے صوبے الحدیدہ میں یمنی مسلح افواج کے آپریشنل ہیڈ کوارٹر نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے ڈرون طیاروں نے الحدیدہ میں حیس اور الجبلیہ کو دو بار وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جبکہ ان علاقوں پر راکٹ حملے بھی کئے۔
صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کے حملوں کا سلسلہ مستقل جاری ہے۔
اس درمیان یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل جاری خلاف ورزیوں کی بنا پر جنگ بندی عملی طور پر ختم ہو چکا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کی جانب سے ہمیشہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے اقوام متحدہ کی کوششوں سے دو بار جنگ بندی کی مدت میں توسیع بھی کی گئی اور دوسری بار کی مدت دو اکتوبر کو ختم ہو چکی ہے۔
اب تک چھے ماہ تک جنگ بندی رہی جبکہ اس دوران سعودی اتحاد یمن کو مسلسل جارحیت کا نشانہ بناتا رہا ہے۔
دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور عدن کے درمیان طے پانے والا سمجھوتہ غیر قانونی ہے۔
یمن کی خودساختہ صدارتی کونسل نے جمعرات کے روز یمن میں فوجی و سیکورٹی تعاون سے متعلق ابوظہبی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور عدن کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور متحدہ عرب امارات کے کسی بھی طرح کے اقدام کو غاصب صیہونی حکومت کے اقدام کی مانند تصور کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یمن میں صیہونی حکومت کا اثر و رسوخ پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے اور غاصب صیہونی حکومت، یمن میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومتیں اندرون ملک اپنے عوام سے اپنے لئے قانونی حیثیت حاصل کرتی ہیں نہ کہ بیرونی قوتوں سے۔
یمنی حکومت کے عہدیدار محمد البخیتی نے کہا کہ یمن میں اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوجانے کے بعد یمن کے سلسلے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے موقف میں اب تبدیلی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے ایک اور رکن علی القحوم نے متحدہ عرب امارات اور یمن کی خود ساختہ صدارتی کونسل کے درمیان معاہدے پر دستخط پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے یمن پر جارحیت کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے ایک اقدام سے تعبیر کیا تھآ۔