صیہونی حکومت کا عرب ممالک کے ساتھ سائبر آئرن ڈوم پروجیکٹ شروع
صیہونی، بحرینی، اماراتی اور مراکشی حکام کے درمیان مقبوضہ فلسطین میں مشترکہ سائبر دفاع کےلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم بنانے کےلئے مذاکرات ہوئے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے حکام کے درمیان مشترکہ سائبر دفاع کے لئے مقبوضہ فلسطین میں مذاکرات کی خبر ہے۔
صیہونی ریاست کے نیشنل سائبر سیکورٹی کے سربراہ گبی پورتنوی نے ایک صیہونی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ یہ ایک تاریخی ملاقات ہے اور یہ مشترکہ دشمنوں کے خلاف باہمی تعاون کے ایجنڈے کی جانب ایک قدم ہے۔
رپورٹ کے مطابق غاصب ریاست کے نیشنل سائبر سیکورٹی سربراہ نے اس مشترکہ منصوبے کو سائبر آئرن ڈوم پروجیکٹ کا نام دیا ہے۔
امریکہ اور غاصب صیہونی ریاست نے حالیہ دنوں میں ایک مشترکہ سائبر ڈیفنس مشق انجام دی ہے جو امریکی ریاست جارجیا کے سائبر ڈیفنس مرکز میں پہلی مرتبہ انجام دی گئی ہے۔ یہ امریکہ اور غاصب صیہونی ریاست کے درمیان ہونے والی ساتویں سائبر ڈیفنس مشترکہ مشق ہے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی ریاست، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں شرمناک سازشی قرارداد پر دستخط ہوئے تھے جس کے بعد ان ممالک نے غاصب ریاست سے اپنے قدیمی اور خفیہ تعلقات کو ظاہر کرتے ہوئے باضابطہ طور پر انکی بحالی کا اعلان کر دیا تھا۔
بحرین اور متحدہ عرب امارات کے بعد سوڈان اور مراکش کے حکام نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی شے پر صیہونی ریاست سے اپنے تعلقات استوار کر لئے تھے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ قبلۂ اول پر قابض صیہونی ریاست کے ساتھ متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے حکام نے تعلقات ضرور استوار کر لئے ہیں تاہم ان ممالک بالخصوص بحرین اور مراکش کے عوام پوری قوت کے ساتھ فلسطینی عوام اور فلسطین کاز کے بدستور حامی ہیں اور وہ گاہے بگاہے اس تناظر میں اپنی حکومتوں کے خلاف مظاہرے بھی کرتے رہتے ہیں۔