جِنین بریگیڈ کی حمایت، اسرائیل کی نیند حرام ہوگئی
صیہونی حکومت کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے جِنین بریگیڈ کی حمایت بہت بڑا چیلنج ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی حکومت کے عسکری امور کے رپورٹر نے جنین اور نابلس میں مزاحمتی کارروائیوں میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ تحریک حماس "جنین بریگیڈ" کی حمایت کر رہی ہے۔
عبرانی ویب سائٹ "والا" کے عسکری امور کے رپورٹر "عامیر بوخبوط" نے غزہ اور ترکیہ میں تحریک حماس کی مالی امداد کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس گروپ کی کارروائیاں، صیہونی فوج کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے بعض عسکری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ صیہونی افواج کو حال ہی میں بڑی تعداد میں شوٹنگ آپریشنز کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اسی وجہ سے جنین اور نابلس پر حملے بہت پیچیدہ ہوگئے ہیں کیونکہ حالیہ مہینوں میں ان کارروائیوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
فلسطینی ویب سائٹ صفا کے مطابق اس اسرائیلی رپورٹر نے یہ بھی لکھا ہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے جنین میں تحریک فتح کی جانب سے ادا کیے گئے کم کردار پر تنقید کی اور اس تحریک کے جنرل سکریٹری "عطا ابو رمیلہ" کی سرزنش کی۔
ان کے مطابق ابو رمیلہ کے ساتھ ملاقات میں محمود عباس نے صیہونی فوج پر الفتح فورسز کی فائرنگ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے، کب تک تحریک الفتح کے کارکنان ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہیں گے۔ کیا میں نے تم سے یہ پوچھا تھا؟ میں عالمی برادری کو ان واقعات کی وضاحت کیسے کر سکتا ہوں؟