Dec ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۴:۰۱ Asia/Tehran
  • نیتن یاہو اور صیہونی فوج کے چیف آف آرمی سٹاف کے درمیان تو تکرار

صیہونی میڈیا نے نو منتخب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور صیہونی چیف آف آرمی اسٹاف کوخاوی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگوکے دوران اختلافات اور تو تکرار کی خبر دی ہے۔

سحرنیوز/دنیا: المیادین کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف آویو کوخاوی نے نومنتخب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو فون کیا اور صیہونی وزارت امنیت اور فوج کے اختیار انتہاپسند اور نسل پرست یہودیوں کے حوالے کرنے پر نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے سربراہ کا نومنتخب وزیر اعظم کو اپنی کابینہ بنانے سے پہلے رابطہ کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے کیونکہ عموماً کابینہ کی تشکیل کے بعد یہ رابطہ کیا جاتا ہے۔ کوخاوی نے نیتن یاہو سے درخواست کی کہ فوج کے بارے میں کسی بھی قسم کے فیصلے سے پہلے اسے فوجی کمانڈروں اور سیکورٹی حکام کی رائے بھی معلوم کرنی چاہیے اور نیتن یاہو کی اتحادی جماعتوں کی طرف سے فوج کے افسروں پر تنقید کرنے پر شدید پریشانی کا اظہار کیا۔

نیتن یاہو کی اتحادی جماعتوں سے معاہدے کے تحت مغربی کنارے کی انتطامیہ اور صیہونی حکومت کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے کی ذمہ داری وزارت دفاع میں ایک وزیر کو دی جائے گی اور اس وزیر کا فیصلہ مذہبی صیہونی پارٹیوں کے اجلاس میں کیا جائے گا اور مغربی کنارے میں سرحدی دستوں کو بھی فوج کی کمان کی بجائے نیشنل سیکورٹی کی وزارت کے حوالے کی جائے گی۔

صیہونی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور کوخاوی کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی جس میں دونوں کے درمیان زبانی تو تکرار ہو گئی اور کوخاوی نے اونچی آواز میں نیتن یاہو کو کہا کہ تم نے صیہونی فوج کی حمایت کا اعلان کیوں نہیں کیا، میں چاہتا ہوں کہ تم فوج کا موقف سننے سے پہلے صیہونی فوج اور اس کے اختیارات کے بارے میں کوئی فیصلہ اور قانون مت بناؤ۔

یاد رہے کہ صیہونی فوج افراتفری کا شکار ہے اور ہر روز اس کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ یہ ٹیلی فونک گفتگو صیہونی وزیر جنگ بینی گانتس کی اجازت سے ہوئی ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ صیہونیوں کے درمیان اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں اور صیہونی ناجائز ریاست تیزی سے اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے۔

ٹیگس