Dec ۳۰, ۲۰۲۲ ۱۸:۳۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل کا وہ خونخوار جاسوس جس کی لاش اب بھی اہم ہے، اسرائیل کے لئے

شام میں سزائے موت پانے والے اسرائیلی جاسوس ایلی کوہن کی بیٹی نے متحدہ عرب امارات سے اپنے والد کی لاش مقبوضہ فلسطین کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: شام میں موساد کے جاسوس ایلی کوہن کی بیٹی صفور بن دور نے اسرائیل کے ایک ٹی وی چینل اسرائیل 24 سے گفتگو میں متحدہ عرب امارات اور تل ابیب میں اس ملک کے سفیر سے شام سے اپنے والد کی لاش کی واپسی کے لیے ثالثی کی درخواست کی۔

کوہن غاصب صیہونی حکومت کے قیام کے بعد سے ہی موساد کے سب سے اہم جاسوسوں میں رہا ہے اور اسے ترقی دے کر شام کے وزیر دفاع کا اعلیٰ مشیر بنایا گیا تھا لیکن جاسوسی کا انکشاف ہونے کے بعد اسے پھانسی دے دی گئی تھی۔

یہ جاسوس (1965-1924) صیہونی حکومت کے مشہور ترین جاسوسوں میں سے ایک تھا جو "کامل امین ثابت" کے فرضی نام سے کام کررہا تھا اور شامی حکومت نے اس جاسوس کی شناخت اور گرفتار کرنے کے بعد، اس کی سزائے موت رکوانے کے لئے دنیا کی بڑی اور طاقتور حکومتوں کی کوششوں کے باوجود اسے دمشق کے وسط میں پھانسی دے دی تھی۔

صیہونی حکومت کوہن کو اپنے اہم ترین جاسوسوں میں سے ایک قرار دیتی ہے اور صیہونی حکومت کے اس وقت کے وزیر اعظم لیوی ایشکول کے مطابق اس نے 1967 کی جنگ میں صیہونی حکومت کی فتح میں اہم اطلاعات اور معلومات فراہم کی تھیں ۔

شامی حکام نے اس جاسوس کو 18 مئی 1965 کو "المرجہ" اسکوائر پر پھانسی دے دی تھی اور اس کی لاش کو ایک خفیہ جگہ پر دفن کر دیا۔ صیہونی حکومت نے اس جاسوس کی لاش کو حاصل کرنے کے لیے درجنوں خفیہ اور اعلانیہ کوششیں کیں لیکن تمام کوششیں ناکام رہیں۔

ٹیگس