Jan ۰۵, ۲۰۲۳ ۰۹:۵۷ Asia/Tehran
  • مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی اور تازہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس

متحدہ عرب امارات اور چین نے مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی وزیر کے زبردستی داخل ہونے پر پیدا ہونے والی صورت حال پر سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا جو جمعرات کے روز متوقع ہے۔

سحر نیوز/عالم اسلام: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انتہا پسند دائیں بازو کے صیہونی وزیر اتمار بن گویر کی طرف سے مسجد الاقصیٰ میں دراندازی اور اسکی بے حرمتی کرنے پر متحدہ عرب امارات اور چین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعرات کے روز طلب کر لیا۔

خیال رہے کہ مسجد الاقصیٰ کا یہ حصہ صرف مسلمانوں کے لیے مختص ہے اور یہاں یہودیوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہے۔ اس پابندی پر اسرائیل اور فلسطین کے رہنماؤں نے دستخط بھی کیے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کے پروٹوکول کے ساتھ مسجد الاقصیٰ کے صحن میں داخل ہونے پر پوری دنیا خاص طور سے فلسطینیوں نے شدید احتجاج کیا اور عالمی سطح پر بھی صیہونی حکومت کے انتہا پسند اور اشتعال انگیز وزیر کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں فلسطین پر قبضہ کرلیا تھا تاہم بعد میں ایک معاہدے کے تحت بیت المقدس کا انتظام اردن کو دیا گیا تھا۔ صیہونی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوکر اسی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

اپنی انتہاپسندی اور اشتعال انگیزی کے لئے بدنام صیہونی وزیر بن گویر گزشتہ پانچ برسوں میں پہلی بار منگل کے روز مسجد سکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ مسجد الاقصیٰ میں درآیا تھا۔ ایتامار بن گویر نے عہدہ سنبھالتے ہی صیہونی فوجیوں کو فلسطینیوں کے قتل کے لئے فری ہینڈ دے دیا ہے۔

ٹیگس