رونالڈو کے سامنے بچھ گیا سعودی عرب
سعودی عرب کے فٹبال کلب النصر نے سینتیس سالہ پرتگالی فٹبال سپراسٹار کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ ڈھائی برس یعنی ۳۰ جون ۲۰۲۵ تک کے لئے معاہدہ کیا ہے جس کے تحت یہ ملک رونالڈو کو مجموعی طور پر چالیس کروڑ یورو ادا کرے گا۔
سحر نیوز/عالم اسلام: سعودی عرب کے ہاتھوں خرید لئے جانے کے بعد اب سعودی عرب سے ایسی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں جو رونالڈو کی ہونے والی کم نظیر آؤبھگت کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی حکایت کرتی ہیں کہ یہ ملک پرتگال کے معروف فٹبال سپر اسٹار کو خریدنے کے بعد پھولے نہیں سما رہا ہے۔ رونالڈو نے برطانوی فٹبال کلب منچیسٹر یونائیٹڈ کو قطر ورلڈ کپ سے قبل خیرباد کہہ دیا تھا اور اسکے بعد سعودی عرب کے النصر کلب کے ساتھ معاہدہ کیا۔
ڈیلی میل کے مطابق رونالڈو سعودی دارالحکومت ریاض کے ننانوے منزلہ معروف ہوٹل فور سیزن میں رہائش پذیر ہوں گے جس کا ماہانہ خرچہ ڈھائی لاکھ یورو بتایا جا رہا ہے۔
رونالڈو نے ہوٹل کے ایک بہترین سوئٹس میں سے ایک دو منزلہ سوئیٹ کو اپنے لئے چنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رونالڈو نے ہوٹل کے سترہ کمروں کو رزرو کیا ہے جن میں انکے اہل خانہ، دوست احباب اور باڈی گارڈز رہائش اختیار کریں گے۔ اسکے علاوہ رونالڈو کے خصوصی دفتر کے لئے ایک کمرہ مخصوص کیا ہے جبکہ ایک کمرے کو میڈیا روم کے بطور انکے لئے فراہم کیا گیا ہے۔
ساتھ ہی ان کے کھانے پینے پر بھی سعودی حکومت نے خاص توجہ دی ہے اور ان کا کھانا ہوٹل کے تمام افراد سے بالکل مختلف ہوگا۔ اس کے لئے نجی طور پر ایک خصوصی باورچی کا انتظام کیا گیا ہے جو انکے اور انکے اہل خانہ کے لئے من چاہے پکوان تیار کرے گا۔
یہی نہیں بلکہ ہوٹل کے اسٹاف کو بھی سخت ہدایت دے دی گئی ہے کہ وہ رونالڈو کے ساتھ سیلفی لینے سے پرہیز کرے۔
ہوٹل میں موجود لگژری شاپس رونالڈو کو درکار ضروری ساز و سامان فراہم کریں گی۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ سعودی حکام پرتگالی سپر اسٹار کو ہر سیکنڈ کے عوض تقریبا ساڑھے چار یورو ادا کریں گے جو ڈھائی سالہ معاہدے کے تحت مجموعی طور پر چالیس کروڑ یورو بنتے ہیں۔
واضح رہے کہ بہت سے فٹبال شائقین نے رونالڈو کے سعودی کلب میں شامل ہو جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ رونالڈو کا یہ فیصلہ ان کے کیریئر کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوگا۔ شائقین کی ناراضگی کی وجہ جنگِ یمن اور حکومت مخالف صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں سعودی حکام کا کردار ہے جس کے پیش نظر شائقین کو یہ توقع تھی کہ کرسٹیانو رونالڈو یمن کے عوامی کی مظلومیت اور انسانی حقوق کے احترام میں آل سعود حکومت کی یہ درخواست ٹھکرا دیں گے۔