ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کے لئے ایرانی امداد و خدمات
ترکیہ کے قدرتی آفات کے مرکز نے اپنے تازہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد انتیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ شام میں بھی چار ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ترکیہ کے قدرتی آفات کے مرکز نے اپنے تازہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ ترکیہ میں خوفناک زلزلہ آنے کے بعد سے اب تک دو ہزار چار سو بارہ آفٹرشاکس ریکارڈ کئے جا چکے ہیں اور زلزلہ زدہ علاقوں سے ایک لاکھ سینتالیس ہزار نو سو چونتیس افراد کو منتقل کیا جا چکا ہے۔
ایک ہفتے قبل آنے والے تباہ کن زلزلے میں رہائشی علاقوں اور جنوبی ترکیہ کی بنیادی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اب تک ترکیہ میں انتیس ہزار سے زائد افراد زلزلے میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔
اس درمیان اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ملبہ ہٹانے کی کوشش کے علاوہ زلزلہ متاثرین کو طبی خدمات پیش کی جا رہی ہیں۔
اس سلسلے میں ایرانی فوج کی جانب سے جنوبی ترکیہ میں فیلڈ اسپتال بھی قائم کیا گیا ہے۔
ایران کی مسلح افواج سے ترکیہ کے وزیر دفاع کی درخواست کے بعد جنوبی ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ شہر آدیامان میں پچاس بیڈ کا فیلڈ اسپتال قائم کر دیا گیا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے طبی محکمے کے سربراہ حبیب صفدر نے ایران پریس کے نامہ نگار کے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ آدیامان شہر میں جو فیلڈ اسپتال قائم کیا گیا ہے وہ ایران کے زلزلہ زدہ علاقے خوئی میں قائم شدہ اسپتال کی مانند تمام طبی وسائل و آلات سے آراستہ ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے فضائی شعبے کے سربراہ محمود شیخ حسنی نے بھی کہا ہے کہ ایران کی ہلال احمر سوسائیٹی کی جانب سے مکمل وسائل کے ساتھ ایک سو بیس افراد پر مشتمل امدادی ٹیم ترکیہ روانہ ترکیہ کی گئی ہے۔
ترکیہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیموں کے علاوہ جو امدادی کاموں میں سرگرم ہیں ان علاقوں میں تعینات نامہ نگاروں کی جانب سے رپورٹیں اور تباہ شدہ علاقوں کی تصاویر بھی ارسال کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب شام میں بھی زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اب تک تقریبا چار ہزار تک پہنچ گئی ہے اور دوست ملکوں خاص طور سے ایران کی جانب سے زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ شام کے مختلف علاقوں میں ایران کی امدادی سرگرمیوں کا، ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاآنی نے قریب سے جائزہ بھی لیا ہے۔
شام کے مختلف علاقوں کے لئے اب تک ایران سے درجنوں امدادی کھیپیں پہنچ چکی ہیں -