Mar ۰۵, ۲۰۲۳ ۰۸:۴۹ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

غاصب صیہونیوں نے لگاتار آٹھویں ہفتے اس بار بھی مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کر کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے بنیامین نیتن یاہو کو ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا۔

سحر نیوز/عالم اسلام: ہزاروں کی تعداد میں صیہونی مظاہرین نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے منصوبوں اور مقبوضہ فلسطین کی عدلیہ کی اصلاحات کو بھی مسترد کر دیا۔ دسیوں ہزاروں کی تعداد میں صیہونیوں نے مقبوضہ فلسطین کے حیفا، تل ابیب اور قدس میں اجتماع کیا اور نیتن یاہو کی کابینہ کے منصوبوں اور مقبوضہ فلسطین کی عدلیہ کی اصلاحات پر اپنی شدید ناراضگی درج کرائی۔

مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ دو ماہ سے جاری ہے اور اس میں اس حد تک شدت آ گئی ہے کہ اب صیہونی پولیس خود اپنے شہریوں پر بھی رحم نہیں کر رہی ہے اور انہیں پوری شدت کے ساتھ کچل رہی ہے۔ صیہونی حکومت کے انتہاپسند اندرونی سکیورٹی کے وزیر نے مظاہرین پر فائرنگ کی اجازت بھی پولیس کو دے دی ہے۔

نیتن یاہو کے منصوبے میں صیہونی عدلیہ کو کمزور کئے جانے سے اس بات کا امکان میسر ہو گا کہ کابینہ اور دائیں بازو کی جماعتیں اپنے اراکین کے انتخاب کے ذریعے عدلیہ کی کمیٹی منتخب اور اس کے عمل کو مانیٹر کر سکیں گی اور اس کمیٹی میں عدلیہ کے اراکین کی رکنیت پر پابندی عائد کی جا سکے گی۔

واضح رہے کہ عدلیہ میں اصلاحات کو لے کر شدید ہنگامہ آرائی کا سلسلہ کئی مہینے سے جاری ہے اور نیتن یاہو کے مخالف اسے عدالتی کودتا قرار دے رہے ہیں۔

ٹیگس