شام میں زلزلہ کے باوجود تیل کی لوٹ مار سے باز نہیں آ رہا امریکہ
شام میں آنے والے شدید زلزلے اور ہزاروں افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے باوجود امریکی دہشتگرد بدستور اس ملک کے قومی ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔
سحر نیوز/عالم اسلام: الاخباریہ ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق، کئی فوجی ٹرکوں اور آئل ٹینکروں سمیت مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس امریکی دہشتگردوں کا ایک قافلہ گزشتہ شب شام کی غیر قانونی گذرگاہ «الجزیره» سے عراق میں داخل ہوا ہے۔
گزشتہ مہینے بھی 123 امریکی آئل ٹینکر شامی تیل لوٹ کر الجزیرہ علاقے سے عراق کی جانب روانہ ہوئے تھے۔
شام کے صدر بشار اسد نے امریکی حکومت کو جرمن نازی حکومت کی مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ، شام کے قومی تیل کی لوٹ مار کر رہا ہے۔
چند روز قبل شام کے صدر کی مشیر اعلی بثینہ شعبان نے بھی زور دیکر کہا تھا کہ امریکہ ایک جانب شام میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور دوسری طرف شامی عوام کے قدرتی ذخائر لوٹ رہا ہے ۔
دمشق نے شام میں امریکیوں کی موجودگی کو، غیر قانونی قبضے اور اقتدار اعلیٰ پر دراندازی کے مترادف قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ شام کے حالیہ زلزلے کے بعد بھی نہ صرف یہ کہ امریکہ نے وہاں کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار کا سلسلہ نہیں روکا بلکہ شام کو ملنے والی عالمی انسان دوستانہ امداد کی راہ میں رکاوٹیں بھی کھڑی کیں اور اُس پر عائد پابندیوں کے بہانے اُس کی امداد کے لئے عالمی کوششوں کو متاثر کیا۔