Apr ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۵ Asia/Tehran
  • الخلیل میں صیہونیت مخالف کارروائیوں پر حماس و جہاد اسلامی فلسطین کا ردعمل

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریکوں حماس اور جہاد اسلامی نے الخلیل میں فلسطینی جوان کی شہادت پسندانہ کارروائی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے وحشیانہ جرائم پر فطری ردعمل قرار دیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: غرب اردن کے جنوب میں واقع الخلیل کے شمال میں فلسطینی جوان کی شہادت پسندانہ کارروائی میں فلسطینی جوان شہید تاہم تین صیہونی فوجی زخمی ہو گئے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان طارق عزالدین نے کہا ہے کہ فلسطینی جوان کی یہ شہادت پسندانہ کارروائی محمد العصیبی کو شہید کرنے سے متعلق صیہونی وحشیانہ جرم اور مسجد الاقصی پر ہلہ بولے جانے کا فطری جواب ہے۔

انھوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے بعد فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مختلف گروپوں نے تاکید کی ہے کہ تحریک مزاحمت کی جانب سے صیہونی حکومت کی جارحیت کا براہ راست جواب دیا جائے گا اور جوابی اقدام کرنے سے کوئی گریز نہیں کیا جائے گا۔

اس ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد الاقصی کے سلسلے میں صیہونی حکومت کا کوئی بھی نقشہ مسلط کئے جانے کا اقدام ناقابل برداشت ہوگا جو کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گا۔

انھوں نے کہا کہ اس سے قبل تک مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں اور غزہ میں فلسطینیوں کی استقامت کا سامنا کر رہے تھے مگر اب غرب اردن کے مختلف علاقوں میں صیہونیت مخالف کارروائیاں تیز ہوگئی ہیں اور فلسطینیوں نے غاصب صیہونیوں کو ناکوں چنے چبوادیئے ہیں جس کی بنا پر صیہونی حکام کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔

فلسطین کی تحریک حماس نے بھی الخلیل میں فلسطینی جوان کی شہادت پسندانہ کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے صیہونی جارحیت پر فطری ردعمل قرار دیا ہے۔ 

حالیہ دنوں میں مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری رہا ہے۔
فلسطینی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے بعد فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مختلف گروہوں نے تاکید کی ہے کہ تحریک مزاحمت کی جانب سے صیہونی حکومت کی جارحیت کا براہ راست جواب دیا جائے گا اور جوابی اقدام کرنے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

چنانچہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ کارروائیوں کے باوجود فلسطینیوں کی بڑھتی ہوئی استقامت سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ آئندہ دنوں میں فلسطینیوں اور غاصب صیہونی فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ مزید تیز ہو جائے گا۔

فلسطین میں اعداد و شمار کے ایک مرکز نے رپورٹ دی ہے کہ مارچ کے مہینے میں مزاحمتی کارروائیوں میں دو صیہونی ہلاک اور پچیس دیگر زخمی ہوئے تھے۔

فلسطینی ذرائع نے بھی ایک رپورٹ میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران صیہونی جارحیت میں چھبیس فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔

اعداد و شمار کے فلسطینی مرکز کے اعلان کے مطابق فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کی جانب سے مارچ کے دوران ایک ہزار پچپن کارروائیاں انجام پائیں جن میں سے چوّن کارروائیاں صرف جنین میں انجام پائیں جبکہ چھیالیس نابلس میں کی گئیں۔

اس رپورٹ کے مطابق قسام بریگیڈ کے شہید معتز الخواجہ کی شہادت پسندانہ کارروائی میں جو تل ابیب میں انجام پائی پانچ صیہونی زخمی ہوئے جن میں سے ایک صیہونی زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔

صیہونی دشمن کے خلاف دس مارچ کی کارروائی میں بھی غاصب صیہونیوں کو خاصا نقصان پہنچا۔

یہ کارروائی حوارہ کے علاقے میں انجام پائی تھی جہاں ایک فلسطینی نے صیہونی دشمنوں پر گاڑی چڑھا دی تھی۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونیوں نے ماہ مبارک رمضان شروع ہونے کے بعد سے ہی جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا جس میں دو فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

مارچ کے مہینے میں فلسطینی جوانوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان تین سو چورانوے بار جھڑپیں ہوئیں جن میں صیہونی جارحیت میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوئے۔

دوسری جانب عبری ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی انتہا پسند گروہ ماہ مبارک رمضان میں مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو جارحیت کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں ۔

ان انتہا پسند صیہونی گروہوں نے بارہا مسجد الاقصی پر چڑھائی کی ہے اور دعوی کیا ہے کہ یہ مسجد سلیمانی مقبرہ پر تعمیر کی گئی ہے بنابریں اس مسجد کو مسمار کر دیا جانا چاہئے۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت اور انتہا پسند غاصب صیہونی مسجد الاقصی کی زمان و مکان کے لحاظ سے تقسیم کر کے مسلمانوں کے اس مقدس مقام کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس مسجد کا اسلامی تشخص ختم کر کے اسے یہودی رنگ و تشخص میں ڈھالا جا سکے۔  

ٹیگس