صیہونیوں کے چھتے میں فلسطینی کی شہادت پسندانہ کارروائی، ایک ہلاک، سات زخمی (ویڈیو)
فلسطینی نوجوانوں نے ایک بار پھر صیہونی دہشتگردی کا جواب دیتے ہوئے ناجائز صیہونی ریاست کے صدر مقام تل ابیب میں شہادت پسندانہ کارروائی کی جس میں کم از کم ایک صیہونی کے ہلاک اور سات کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں کے دوران صیہونی دہشتگردی اور انتہا پسندی کے جواب میں مزاحمتی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔
گزشتہ روز فلسطینی نوجوان یوسف احمد سلیمان ابو جابر نے شہادت پسندانہ کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب کے ساحلی پارک میں موجود صیہونیوں پر فائرنگ کی اور پھر اُس کے بعد بعض کو اپنی گاڑی سے کچل دیا۔ اس واقعے میں ایک شخص ہلاک اور سات زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ شہادت پسند فلسطینی نوجوان کو موقع پر ہی صیہونی پولیس نے گولی مار کر شہید کر دیا۔
فلسطینی نوجوان کی اس کارروائی کے بعد صیہونیوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا اور علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔
اس سے قبل بھی خبری ذرائع نے مقبوضہ فلسطین کے غور اردن نامی علاقے میں ایک فلسطینی کی فائرنگ سے دو غاصب صیہونیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
اس شہادت پسندانہ کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان عبد اللطیف قانوع نے اُسے صیہونی غاصبوں کے مقابلے میں فلسطینی مزاحمت کی طاقت اور دفاعی صلاحیت کا ثبوت قرار دیا۔
دوسری فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی نے بھی اس شہادت پسندانہ کاروائی پر فلسطینی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اُسے فلسطینی عوام اور انکے مقدسات کے خلاف صیہونی اقدامات کا قانونی جواب قرار دیا۔
اطلاعات ہیں کہ تل ابیب میں گزشتہ شب انجام پانے والی اس شہادت پسندانہ کاروائی سے بوکھلائے صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو نے اپنی ریزرو فورسز کو بھی میدان میں اترنے کی کال دے دی ہے۔