اسرائیل کے خاتمے کےلئے شیعہ سنی وحدت قائم ہو رہی ہے: صیہونی جنرل کا اعتراف
صیہونی فوج کے ایک شدت پسند جنرل نے صیہونی ریاست کے کمزور ہونے کے اعتراف کے ساتھ کہا ہے کہ اس کی وجہ نتن یاہو کی حکومت ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے شدت پسند جنرل عاموس گلعاد نے صیہونی فوج کے ایک ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے خاتمے کے لئے آج ہم شیعہ اور سنی کے درمیان قائم ہوتے اتحاد اور وحدت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
صیہونی جنرل نے مزید کہا کہ اج اہل سنت حماس اور شیعہ حزب اللہ دینی اور قومی لحاظ سے اسرائیل کے خاتمے کے لئے آپس میں متحد ہو چکے ہیں۔ صیہونی جنرل کا اشارہ بیروت میں حماس کے وفد کی حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ سے ہونے والی ملاقات اور لبنان سے الخلیل میں فائر کئے جانے میزائل حملوں کی جانب تھا جس کا الزام صیہونی حکومت نے حماس کے سر ڈال دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے جنرل نے مزید کہا کہ لبنان سے ہونے والا میزائل حملہ اپنے طریقہ کار اور حجم کے لحاظ سے منفرد تھا اور اس کی سابقہ کوئی مثال نہیں ہے اور اس کی وجہ غاصب ریاست کی داخلی کمزوری ہے جس کی وجہ سے وہ ان حملوں کا جواب دینے پر قادر نہیں ہے۔ گلعاد نے اعتراف کیا کہ غاصب ریاست کی کابینہ کو قانونی حیثیت حاصل نہیں اور اس کے پاس ایک بڑی جنگ چھیڑنے کی طاقت نہیں ہے اور اس لحاظ سے حزب اللہ کے بجائے حماس کو نشانہ بنانا درست فیصلہ ہے۔