Apr ۲۴, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۰ Asia/Tehran
  • امن مذاکرات کے دوران بھی یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ جاری

سعودی جارح اتحاد نے ایک بار پھر یمن کے صوبہ الحدیدہ کو گولہ باری کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ اور عمان کی ثالثی میں صنعا اور ریاض کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی عوامی رضاکار فورس اور فوج کی مشترکہ کمان نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران سعودی اتحاد کے تین جاسوس طیاروں نے یمن کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ۔ بتایا جا رہا ہے کہ حیس اور مقبنہ میں سعودی جیٹ فائٹروں نے پرواز کی اور ان علاقوں سمیت صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو راکٹوں اور توپخانوں سے نشانہ بنایا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی جنگ گذشتہ چھبیس مارچ کو اپنے نویں سال میں داخل ہوگئی ۔ اس بیچ اقوام متحدہ اور عمان کی ثالثی مین اپریل سن دو ہزار بائیس میں دو ماہ کے لئے جنگ بندی نافذ ہوئی جس میں اکتوبر تک توسیع بھی کی گئی تاہم اس وقت سے لیکر ابتک نہ جنگ نہ امن کی صورتحال برقرار ہے۔ 
اس بیچ سعودی اتحاد نے نہ اپریل سن دو ہزار بائیس میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کا احترام کیا نہ ہی اس کے بعد ہونے والی امن کی کوششوں کا پاس رکھا۔
یمن کا اقتصادی محاصرہ بھی بدستور جاری ہے جس پر یمن کی حکومت نے بارہا نکتہ چینی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ موجودہ کیفیت جاری نہیں رہ سکتی۔
عمان اور اقوام متحدہ کی کوششوں سے سعودی عہدے داروں اور یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے درمیان امن مذاکرات کے باوجود، سعودی اتحاد نے ایک بار پھر یمن کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے جسے سیاسی اور سیکورٹی امور کے ماہرین، مذاکرات کے دوران ریاض کی جانب سے صنعا پر اپنی شرائط مسلط کرنے کا طریقہ قرار دے رہے ہیں۔

ٹیگس