جبہۃ النصرہ کے ٹھکانوں پر شام کی فوج کی شدید گولہ باری
دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے شام کی فوج صوبہ حماہ کے مختلف علاقوں میں متحرک ہوگئی ہے۔ اس دوران النصرہ اور اس کے ذیلی گروہوں سے وابستہ دہشت گرد عناصر کوشامی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:الوطن اخبار کے مطابق، شام کی فوج کے متعدد دستوں کو حماہ کے شمال مغربی مضافات میں تعینات کردیا گیا ہے۔
اس دوران شام کے فوجی اہلکاروں نے المشیک، القرقور اور جبل الزاویہ قصبوں میں چھپے دہشت گرد عناصر کے ٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی جس کے دوران متعدد دہشت گرد عناصر بری طرح زخمی ہوگئے۔
مذکورہ حملوں کو اس دہشت گردانہ کارروائی کا جواب قرار دیا گیا ہے جو جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کو جبہۃ النصرہ دہشت گردوں کے ذریعے انجام دی گئی تھی۔
ایک اور ذریعے نے بتایا کہ شام کی فوج نے دیرالزور کے مشرقی بادیہ علاقے کو بچے کھچے داعشی عناصر سے پاک کرنے کی کارروائی بھی شروع کردی ہے۔
ادھر ریف درعا کے شہروں، قصبوں اور زرعی علاقوں سے داعشی عناصر کا صفایا کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کارروائی علاقے کے عوام کی مدد سے جاری ہے اور اس دوران داعشی دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے بڑے پیمانے پر ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سن دو ہزار سترہ میں ایران، روس اور ترکی نے آستانہ امن اجلاس کے ضامن ممالک کے طور پر شام کے چار علاقوں کو امن زون قرار دیا تھا۔
ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی جانب سے ان علاقوں سے مسلسل دراندازی کے جواب میں سن دو ہزار اٹھارہ کے دوران، دمشق نے چار میں سے تین علاقوں کا کنٹرول مکمل طور پر واپس لے لیا۔
چوتھے علاقے پر جس میں شام کے لاذقیہ، حماہ اور حلب صوبوں کے بعض حصے شامل ہیں، بدستور دہشت گرد عناصر منجملہ تحریر الشام یا النصرہ جنگجوؤں کا قبضہ ہے۔
انقرہ کی پشت پناہی میں ان عناصر نے مذکورہ امن زون کو بھی بدامنی کا مرکز بنایا ہوا ہے جہاں سے شام کی فوج اور عوام کو مسلسل نشانہ بنایا جاتا ہے۔
شام کی فوج نے دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کو ان حملوں کے انجام کی جانب سے خبردار کیا ہے۔