لندن سے اسرائیل آنے والا طیارہ وہاں کی خراب صورتحال کے باعث واپس لوٹنے پر مجبور
لندن سے اسرائیل کی جانب آنے والا ایک مسافر بردار طیارہ غزہ کی جانب سے آنے والے راکٹوں کے خوف، مقبوضہ علاقوں میں پھیلی افراتفری اور ممکنہ خطرات سے بچنے کے لئے واپس لندن کو لوٹ گیا۔
سحر نیوز/عالم اسلام: صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعہ منگل کی شب پیش آیا جس میں بریٹش ایئرویز کے ایک طیارے کو تل ابیب کی غیر یقینی سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر واپس اسکے مبدأ (اوریجن) کی جانب لوٹا دیا گیا۔ طیارے کے مسافروں کو بتایا گیا کہ جہاز اسرائیل کی حساس سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر واپس لندن لوٹ رہا ہے۔
صیہونی ویب سائٹ اسرائیل نیشنل نیوز کے مطابق جہاز کو رات نو بجے مقبوضہ فلسطین کے صدر مقام تل ابیب کے ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا تاہم وہاں فلسطینی مزاحمتی محاذ کے جوابی حملوں کے خدشے سے پیدا ہوئے خوف و ہراس کے باعث جہاز کو واپس لندن لوٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کے باعث طیارے کے مسافر 12 گھنٹوں تک طیارے میں ہی بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔
خیال رہے کہ منگل کی شب صیہونی دہشتگردوں نے غزہ کے بعض علاقوں میں بمباری کر کے جہاد اسلامی فلسطین کے تین کمانڈروں اور انکے بال بچوں سمیت کم از کم 21 فلسطینیوں کو شہید اور 42 کو زخمی کر دیا جس کے جواب میں فلسطینی مزاحمت نے بھی تل ابیب سمیت پورے کے پورے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں کو اپنے نشانے پر لے لیا ہے۔
غزہ سے فائر ہونے والے بعض میزائلوں نے 80 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنایا جس نے صیہونی حکام کو گہری تشویش اور حیرانی و سرگردانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں سرگرم مزاحمتی محاذ کے جوان اب تک مقبوضہ علاقوں کی طرف کم از کم 700 راکٹ فائر کر چکے ہیں۔