5 روزہ جنگ، صیہونی آپس میں ہی الجھ پڑے
غزہ کی 5 روزہ جنگ کے بارے میں صیہونیوں میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو غزہ پٹی کے خلاف حالیہ پانچ روزہ جنگ میں اپنے اہداف حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، وہیں بہت سے تجزیہ کار اور صیہونی مبصرین تل ابیب کو اس جنگ کا شکست خوردہ قرار دے رہے ہیں کیونکہ اس نے اس جارحیت کے آغاز سے ہی اپنے مقاصد حاصل نہیں کیے ۔
صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے بعد غزہ پٹی میں زندگی بتدریج معمول پر آ گئی۔
صیہونی حکومت نے یہ جنگ تحریک جہاد اسلامی کو تباہ کرنے اور اس کی میزائل طاقت اور فوجی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے مقصد سے شروع کی تھی لیکن اسے ایسا کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوا۔
یہ درست ہے کہ اس دوران اسلامی جہاد تحریک کے 11 کمانڈروں کو قتل کیا گیا لیکن اسلامی جہاد تحریک اس جنگ سے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی اور اس کی میزائل اور فوجی صلاحیتوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ جہاں تک اس نے اعلان کیا، وہ حملہ آوروں کے ساتھ مہینوں کی لڑائی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
کویتی اخبار "الجریدہ" نے غزہ پٹی میں حالیہ پانچ روزہ جنگ کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔
کویتی اخبار لکھتا ہے کہ یہ لڑائی ختم ہوئی جبکہ صیہونی حکومت کو اپنے اندازے میں ہی دھوکہ ہوا اور صیہونی حکومت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔