Jun ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۰ Asia/Tehran
  • استقامت ہی غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینیوں کا واحد آپشن: فلسطینی گروہ

فلسطینی ذریعے نے بتایا ہے کہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جہاد اسلامی فلسطین اور تحریک حماس کے وفود نے ایک دوسرے سے ملاقات کی ہے، اس ملاقات میں فلسطین کے مسائل اور صیہونی حکومت کے خلاف استقامت جاری رکھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: جہاد اسلامی فلسطین اور تحریک حماس کے وفود حال ہی میں فلسطین کے مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال اور مصری حکام سے ملاقات کے لئے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے ہیں۔

فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ کی صدارت میں اس تحریک کے ایک وفد نے اتوار کی رات قاہرہ میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حامس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں دونوں فلسطینی رہنماؤں نے فلسطین کے قومی مسائل، مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی پر صیہونی جارحیت اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی بربریت نیز صیہونی حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں دونوں فلسطینی تحریکوں کے درمیان رابطے کی توسیع و تقویت کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا اور اس رابطے کو فلسطینی قوم اور تحریک مزاحمت کے مفاد میں قرار دیا۔

قاہرہ میں ہونے والی فلسطین کی دونوں تحریکوں کے وفود کی اس ملاقات میں فریقین نے استقامت کو غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینیوں کے واحد آپشن کی حیثیت سے تاکید کی ۔ دونوں فریقوں نے اسی طرح علاقے کے سیاسی حالات اور ان حالات سے فلسطینی قوم اور اس کی امنگوں کے حق میں فائدہ اٹھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور فلسطینیوں کی حمایت پر تاکید کی۔

دوسری جانب فلسطین کی تحریک حماس کے ایک رہنما نے اعلان کیا کہ مقبوضہ فلسطین میں تحریک استقامت کی کارروائیاں اس حقیقت کو ثابت کرتی ہیں کہ مقبوضہ علاقوں میں استقامت کی جڑیں مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی ہیں ۔

غاصب صیہونی حکومت کے ذرائع نے پیر کی رات اعلان کیا کہ غرب اردن کے علاقے نابلس کے جنوب میں واقع حوارہ کے علاقے میں جوابی کارروائیوں کے طور پر اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھائے جانے کے نتیجے میں دو جارح صیہونی فوجی زخمی ہو گئے۔

تسنیم نیوز ایجنسی نے بھی رپورٹ دی ہے کہ تحریک حماس کے رہنما ہشام قاسم نے پیر کی رات کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تحریک مزاحمت کی مستحکم کارروائیاں اور غرب اردن کے علاقوں میں جارحیت کے جواب میں جارح صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنائے سے اس حقیقت کا پتہ چلتا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے سرکوبی کے باوجود تحریک استقامت و مزاحمت کا جوش و جذبہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔

تحریک حماس کے رہنما نے غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ نابلس اور الخلیل میں فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسند صیہونیوں کے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جن کے نتیجے میں اب تک کئی نہتے فلسطینی شہید بھی ہو چکے ہیں، فلسطینیوں کے خلاف بڑھتے صیہونی جرائم کو مکمل طور پر بے نقاب کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انھوں نے جھوٹے اور بے بنیاد دعووں کے ساتھ غرب اردن کے شمالی علاقوں میں سرکوبی کی دی جانے والی دھمکیوں کو لاحاصل قرار دیا کہ جس کے نتیجے میں مزاحمتی اقدامات مزید تیز ہوں گے اور استقامت کا عمل مزید مضبوطی سے آگے بڑھے گا۔

ٹیگس