شام: حمص میں روسی اور شامی افواج کی مشترکہ کارروائی
شام میں روس کے امن مرکز کے نائـب سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ روس اور شام کی افواج نے صوبے حمص میں دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی انجام دی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: شام میں روس کے امن مرکز کے نائـب سربراہ اولگ گورینوف نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ روس اور شام کی افواج نے صوبے حمص میں ایک کارروائی میں شمالی اور شمال مشرقی حمص میں دہشت گردوں کی تلاشی کی کارروائی کے دوران دہشت گرد عناصر کا پتہ لگانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس اور شام کی افواج نے صوبے حمص میں دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی انجام دی ہے ۔ ان کے بقول اس کارروائی کے دوران بیس دہشت گرد عناصر اور ہتھیاروں کے نو ذخائر و گودام نیز ان دہشت گردوں کے تیس خفیہ ٹھکانے تباہ کئے گئے۔
دریں اثنا ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کی سرکردگی میں غاصب اتحاد کی جانب سے عراق سے ملنے والی غیر قانونی سرحدی گذرگاہ الولید سے شام کی ڈیموکریٹک فورس کے نام سے غیر قانونی فورس کے زیرکنٹرول علاقوں میں فوجی ہتھیار منتقل کئے گئے ہیں ۔ شام میں قائم غیر قانونی اور دہشت گرد قسد فورس کو امریکہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے جبکہ یہ غیر قانونی فورس، شام کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں موجود ہے اور وہ تیل سے مالا مال شامی علاقوں پر قبضہ کر کے ان علاقوں میں تیل کی چوری جاری رکھے ہوئے ہے اور اس طرح یہ فورس امریکی حمایت سے شامی عوام کے خلاف غیر انسانی جرائم کا بھی ارتکاب کر رہی ہے۔
شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی جانب سے علاقے میں صورت حال کو غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کئے جانے مقصد سے، کئے جانے والے دہشت گردانہ حملوں سے شروع ہوا جبکہ شام کی مسلح افواج نے روس کی حمایت اور اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت سے دہشت گردوں کے خلاف کئے جانے والے حملوں کے ساتھ، ان دہشت گردوں کی بساط لپیٹ کر رکھ دی جبکہ داعش دہشت گرد گروہ کے علاوہ دیگر دہشت گرد گروہ بھی ناکامی کا منھ دیکھتے رہے۔