فلسطینیوں کے خلاف صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر جنین پر غاصب صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حالیہ مہینوں کے دوران دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزہ پٹی پر غاصب صیہونی کے وحشیانہ حملوں میں شدت، عورتوں اور بچوں سمیت فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور انہدام کو ریاستی دہشت گردی اور منظم جرائم کے واضح مصداق قرار دیا اور کہا کہ ان انسانیت سوز اقدامات کو روکنا عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ کی فوری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
انھوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی جانب سے نئی صیہونی کالونیاں بنانے پر اقوام متحدہ اور دنیا کے ممالک کی خاموشی کو تشویش ناک قرار دیا اور خاص طور پر مغربی ممالک کی جانب سے ان اقدامات کے سلسلے میں خاموشی اختیار کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں اور مسئلہ فلسطین کے حامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کے دفاع میں اپنی قانونی، انسانی اور اخلاقی ذمہ داریوں پر عمل کریں اور صیہونی حکومت کو ان جرائم کے ارتکاب اور بین الاقوامی اصول و قوانین کے منافی اقدامات پر جواب دہ بنائیں۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے پیر کے روز دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر جنین پر حملہ کر کے چار فلسطینیوں کو شہید اور دسیوں مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔
درایں اثنا اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی مزاحمت دریائے اردن کے مغربی کنارے میں موجودگی کو مضبوط بنانے کے مرحلے میں پہنچ گئی ہے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جو ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ تہران کے دورے پر ہیں، ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان سے ملاقات کی اور علاقے کے حالات، فلسطین کی تازہ ترین سیاسی اور معروضی صورت حال اور مزاحمتی گروہوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر محرابیان نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ مزاحمتی تحریکوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی مضبوطی سے صیہونی دشمن اور اس کے حامیوں کو زیادہ نقصان پہنچے گا۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے مقبوضہ فلسیطینی علاقوں کے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر پچھتر سال سے زائد عرصے کے صیہونی قبضے کو ختم کرنے کے لیے کارآمد ترین راستہ مزاحمت ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے۔