کیا حزب اللہ،اسرائیل کی لمبی جنگ کے لئے تیار ہو رہا ہے؟
حزب اللہ لبنان نے حالیہ ہفتوں میں لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے سرحدی علاقوں میں فوجی خیمے لگا دیئے ہیں جس سے اسرائیلی سکیورٹی حکام پریشان ہوگئے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کے قریب فوجی خیمے نصب کرنے میں حزب اللہ لبنان کی کارروائی نے صیہونی حکومت کی سیاسی شخصیات کو ناراض کردیا ہے۔
اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیسٹ (Knesset) کی داخلی سلامتی کمیٹی کے آج صبح ہونے والے اجلاس میں، نتن یاہو کے مخالفین نے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو پر حزب اللہ لبنان کی فوجی طاقت اور صلاحیت سے خوفزدہ ہونے کا الزام لگایا ہے۔
حالیہ ہفتوں کے دوران مذکورہ بالا سرحدی مقام پر حزب اللہ کے فوجی خیموں کا لگایا جانا اور اس تنظیم کی بعض افواج کی موجودگی ایسی حالت میں ہے جب صیہونی حکومت اس علاقے پر خودمختاری کا دعویٰ کرتی ہے۔
حزب اللہ لبنان نے حال ہی میں مقبوضہ فلسطین کے ساتھ لبنان کے سرحدی علاقوں میں ایک فوجی مشق کا انعقاد کیا تھا جس پر صیہونی میڈیا کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
دوسری جانب حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے حال ہی میں تسنیم خبررساں ادارے سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت کی طرف سے کسی غلط فہمی کی صورت میں حزب اللہ کی رضوان بٹالین کے مجاہدین الجلیل علاقے میں داخل ہو جائیں گے۔