افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے وطن واپسی
افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں موجود ایسے افغان شہری کہ جن کے پاس پاسپورٹ یا قانونی دستاویزات موجود نہیں ہیں اپنے شناختی کارڈ پر افغانستان واپس لوٹ سکتے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام:تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طورخم سرحدی گذرگاہ پر طالبان حکام نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں موجود ایسے افغان شہری کہ جن کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے اپنے شناختی کارڈ پر افغانستان واپس لوٹ سکتے ہیں اور اپنے اہل خانہ یا رشتہ داروں سے ملنے آسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں طورخم گذرگاہ کے عہدیدار عصمت اللہ یعقوب نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام سے ہونے والی گفتگو کے بعد طے پایا ہے کہ پاکستان میں موجود ایسے افغان شہری کہ جن کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے اپنے شناختی کارڈ پر افغانستان واپس لوٹ سکتے ہیں اور اپنے اہل خانہ و رشتہ داروں اور اپنے گھرانے کے لوگوں کے ساتھ عید الاضحی کی خوشی منا سکتے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان میں مقیم ایسے افغان پناہ گزیں اور شہری کہ جن کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے وہ افغانستان کا سفر نہیں کر سکتے تھے۔
یہ فیصلہ ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران سیکڑوں کی تعداد افغان مہاجروں کو ان کے گھرانوں کے ساتھ پاکستان میں گرفتار کیا گیا ہے اور وہ اسپین بولدک کی سرحد سے افغانستان پہنچائے گئے ہیں۔
اسی طرح حالیہ مہینوں کے دوران پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی و گرفتاری، دونوں ملکوں کے تعلقات میں پیدا ہونے والی مشکلات کا باعث بنی ہیں۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت بھی سیکڑوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کہ جن کو گرفتار کیا گیا ہے کراچی میں قید ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ حالیہ مہینوں میں کراچی کی جیل میں قید دس افغان شہری موت کی آغوش میں جا چکے ہیں۔
افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے پاکستان کی حکومت پر اس ملک میں پناہ لینے والے افغان مہاجروں پر تشدد اور ان کو غیرقانونی طور پر گرفتار کرنے کا الزام لگایا ہے۔
جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی پناہ گزینوں اور قانونی دستاویزات سے عاری افغان شہریوں کے سلسلے میں لاتعلقی ملک میں بدامنی و عدم استحکام پیدا ہونے کا باعث بنی ہے۔
دریں اثنا طالبان حکام نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران ایران و پاکستان میں مقیم دسیوں ہزار افغان مہاجرین وطن واپس لوٹے ہیں اور ملک میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کو مدد کے لئے امدادی اداروں اور دفتروں میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔
جنیوا میں پناہ گزینوں کے اعداد و شمار کے مرکز کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اندرون ملک بے گھر ہونے والے افغان پناہ گزینوں کی تعداد اکتیس دسمبر دو ہزار بائیس تک تینتالیس لاکھ، چورانوے ہزار رہی ہے جن میں بعض لوگ اندرون ملک جنگ اور بعض دیگر قدرتی بلاؤں کے نتیجے میں اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار اکیس میں اندرون ملک پناہ گزینوں کی تعداد میں سات لاکھ تئیس ہزار کا اضافہ ہوا ہے اور یہ تعداد دو ہزار آٹھ میں جب سے جنیوا میں پناہ گزینوں کے اعداد و شمار کا یہ مرکزقائم ہوا ہے یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
افغانستان میں گذشتہ چار عشروں سے زائد عرصے سے جاری جنگ و قبضہ دسیوں لاکھ افغان شہریوں کی مہاجرت کا باعث بنا ہے اور پڑوس میں واقع ہونے اور مشترکہ ثقافت کی بنا پر نصف سے زائد افغان پناہ گزیں ایران و پاکستان میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
افغانستان کے طالبان حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران اور ملک میں سیکورٹی کی فراہمی کے بعد مختلف ملکوں خاصطور سے ایران اور پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے عمل میں تیزی آئی ہے۔