جنگ بندی کی خلاف ورزی، سوڈانی فوج اور سریع الحرکت فورس میں جھڑپیں دوبارہ شروع
سوڈانی فوج اور سریع الحرکت فورس میں لڑائی دوبارہ شروع ہو گئی۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈانی فوج سریع الحرکت فورس کے درمیان ایک بار پھر سے لڑائی شروع ہوگئی ہے اور شدید لڑائی نے دارالحکومت خرطوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے کیونکہ بیماری اور غذائی قلت نے بے گھر ہونے والے لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
خرطوم کے شمالی علاقے میں اتوار کی صبح لڑائی شروع ہوئی جس کے بارے علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ آر ایس ایف نے سوڈانی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، دارالحکومت کے شمالی حصوں میں فضائی حملے کیے گئے اور شہر کے مشرق میں بھاری گولہ باری کی گئی۔
آر ایس ایف نے دعوی کیا کہ اس نے سوڈانی فوج کا ایک لڑاکا طیارہ بحری شہر میں مار گرایا۔
خیال رہے کہ سوڈان کی صورتحال پر دارالحکومت خرطوم سے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازع کے باعث سوڈان سے انخلا کرنے والوں کی تعداد 10 لاکھ سے بڑھ جائے گی۔
عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ سوڈان سے اب تک 6 لاکھ افراد انخلا کر کے پڑوسی ممالک میں جاچکے ہیں ۔ سوڈان کے لوگوں نے مصر، چاڈ، جنوبی سوڈان اور وسطی افریقہ میں پناہ لی ہے۔
سوڈان کی خانہ جنگی سے 25 لاکھ سے زائد افراد بےگھر ہوئے ہیں ۔ عالمی ادارے نے کہا کہ خانہ جنگی کے دوران اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔
سوڈان میں پندرہ اپریل سے عبدالفتاح البرہان کی زیر کمان فوج اور محمد حمدان کی زیر کمان ریپڈ ایکشن فورس کے درمیان دارالحکومت خرطوم سمیت مختلف علاقوں میں جنگ جاری ہے۔ جنگ بندی کی تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک بحران ختم نہیں کرایا جا سکا ہے یہاں تک کہ عارضی جنگ بندی کے باوجود دونوں فریقوں کی جانب سے خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا ہے اور اب دونوں فریق ایسی حالت میں تین روز کی فائر بندی پر رضا مند ہوئے ہیں کہ ملک کی صورت حال المیہ بن گئی ہے۔