سوڈان تیزی سے خانہ جنگی کی جانب گامزن
سوڈان کے شہر ام درمان میں متحارب افواج میں شدید لڑائی جاری ہے، سوڈانی افواج کے حالیہ فضائی حملوں میں22 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سوڈان کے متحارب فوجی دھڑوں کے درمیان جنگ 12ویں ہفتے میں داخل ہو گئی، نیم فوجی سریع الحرکت فورسز نے لڑائی کے بعد دارالحکومت خرطوم اور اس کے جڑواں شہروں ام درمان اور بحری پر تیزی سے غلبہ حاصل کر لیا ہے۔
خطرہ ہے کہ جس لڑائی کے لیے اب تک ثالثی کی کوئی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکی ہیں، یہ ملک کو ایک وسیع خانہ جنگی کی طرف لے جا سکتی ہے۔ اس طرح دیگر اندرونی و بیرونی عوامل کی توجہ بھی مشرقی افریقہ کے اس ملک کی طرف ہو جائے گی جو ہارن آف افریقہ، ساہل، اور بحیرہ احمر کے درمیان واقع ہے۔
وفاقی وزارتِ صحت کے مطابق جو لڑائی دارالحکومت اور کوردفان اور دارفر کے علاقوں میں بھڑک اٹھی تھی، اس میں کم از کم ایک ہزار 113 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اس سے مغربی دارفر کے علاقے میں نسلی فسادات شروع ہو گئے۔
سوڈان کی خانہ جنگی سے 25 لاکھ سے زیادہ لوگ بےگھر ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً 7 لاکھ ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو پناہ کے لیے ہمسایہ ممالک کی طرف بھاگ گئے ہیں۔
سوڈان میں پندرہ اپریل سے عبدالفتاح البرہان کی زیر کمان فوج اور محمد حمدان کی زیر کمان ریپڈ ایکشن فورس کے درمیان دارالحکومت خرطوم سمیت مختلف علاقوں میں جنگ جاری ہے۔ جنگ بندی کی تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک بحران ختم نہیں کرایا جا سکا ہے یہاں تک کہ عارضی جنگ بندی کے باوجود دونوں فریقوں کی جانب سے خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا ہے اور اب دونوں فریق ایسی حالت میں تین روز کی فائر بندی پر رضا مند ہوئے ہیں کہ ملک کی صورت حال المیہ بن گئی ہے۔