Sep ۱۸, ۲۰۲۳ ۲۱:۰۱ Asia/Tehran
  • داعش کے گھرانوں کے ٹھکانے الہول کیمپ کو ختم کر دینا چاہیے، عراقی وزیر خارجہ

عراق کے وزیر خارجہ نے ملک میں بحران کے حل کی راہوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں کے گھرانوں کے ٹھکانے الہول کیمپ کو ختم کر دینا چاہیے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر شام میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی گیّر پیڈرسن (Geir Pedersen) سے ملاقات میں الہول کیمپ کے مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جن ملکوں کے باشندے اس کیمپ میں موجود ہیں ان کو انھیں اپنے ملکوں میں واپس بلا لینا چاہیے کیونکہ یہ کیمپ عراق اور خطے کی سلامتی کے لیے مہلک خطرہ ہے۔

عراق کے وزیر خارجہ نے شام کے آوارہ وطن باشندوں کی میزبانی کرنے والے ملکوں کی مالی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو ان افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے۔

عراق کے مشیر قومی سلامتی قاسم الاعرجی نے بھی حال ہی میں اس بات پر زور دیا ہے کہ الہول کیمپ ایک خطرہ ہے اور اسے جلد از جلد ختم کر دینا چاہیے۔ یہ کیمپ داعش کے دہشت گردوں کے اہل خانہ کا ٹھکانہ ہے۔

قاسم الاعرجی نے النہرین اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر میں ایک جامع اجلاس کے موقع پر کہا کہ عراقی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ الہول کیمپ عراق اور دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ تمام ملکوں کو ترغیب دلائے کہ وہ اپنے شہریوں کو اس کیمپ سے نکال لیں۔

اس وقت شام کے صوبۂ حسکہ میں واقع الہول کیمپ میں ستر ہزار سے زائد افراد موجود ہیں۔ ان میں اکتیس ہزار شامی اور اکتیس ہزار عراقی ہیں جبکہ بارہ ہزار افراد کا تعلق دیگر ملکوں سے ہے اس وقت بہت ہی کم ملکوں نے اس کیمپ میں موجود اپنے شہریوں کو کہ جن کا تعلق داعش سے ہے، واپس بلانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ٹیگس