اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیتن یاہو کے بیان پر حماس کا ردعمل
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز کے عمل نے صیہونی حکام کو جسور بنا دیا ہے
سحر نیوز/ عالم اسلام : فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ترجمان کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سازباز کا عمل اس بات کا سبب بنا ہے کہ نیتن یاہو فلسطینوں کے خلاف گستاخانہ لب و لہجہ اختیار کرے-
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران عرب ملکوں کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات بحال ہونے اور اس جانب عرب ملکوں کے رجحان کا بے بنیاد دعوی کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب پہنچ رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اس سلسلے میں کہا کہ نیتن یاہو نے بعض عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات بحال ہونے اور اس سلسلے میں طے پانے والے معاہدوں کی وجہ سے اپنی تقریر میں فلسطینی عوام کے خلاف انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا ہے۔
حازم قاسم نے مزید کہا کہ عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات بحال ہونے سے صیہونی حکومت پر پڑنے والے مثبت اثرات کے سلسلے میں نیتن یاہو کا بیان یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ راستہ صرف غاصب صیہونی حکومت کے مفادات کو پورا کرتا ہے جو مسئلہ فلسطین کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔
حازم قاسم نے عرب اور اسلامی امت کے حریت پسندوں سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ عربوں کے تعلقات معمول پر آنے کے خلاف اپنی مزاحمت کو تیز کریں اور اس کے بائیکاٹ کی کال دیں-