سوڈان میں خانہ جنگی، 53 لاکھ سوڈانی شہری اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور
اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ اگر سوڈان میں جھڑپیں ختم نہ ہوئیں تو یہ ملک تباہ ہو جائے گا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (OCHA) کا کہنا ہے کہ سوڈان میں اقتدار کی رسہ کشی کے تناظر میں 15 اپریل کو خانہ جنگی شروع ہوئی جس میں متحارب فریقوں کو اب تک بھاری جانی و مالی نقصان پہنچ چکا ہے اور تقریبا 53 لاکھ سوڈانی شہری اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان فرحان حق نے سوڈان کے بحران اور اس بحران کے نتیجے میں آوارہ وطن افراد کی تعداد میں تیز رفتاری کے ساتھ اضافے پر تشویش ظاہر کی تھی۔
فرحان حق نے سوڈان کی جنگ کے فوری خاتمے اور امدادی کارروائی کیلئے ماحول سازگار بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان وسیع خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑا ہے۔
سوڈان میں پندرہ اپریل سے عبدالفتاح البرہان کی زیر کمان فوج اور محمد حمدان کی زیر کمان ریپڈ ایکشن فورس کے درمیان دارالحکومت خرطوم سمیت مختلف علاقوں میں جنگ جاری ہے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی کی تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک بحران ختم نہیں کرایا جا سکا ہے یہاں تک کہ عارضی جنگ بندی کے باوجود دونوں فریقوں کی جانب سے خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔