افغانستان میں زلزلے کے بعد عوام کو پریشانیوں کا سامنا
افغانستان میں آنے والے طاقتور زلزلے سے بچ جانے والے ہزاروں افراد بے گھر ہونے کے بعد اب بدترین سردیوں سے بچنے کے لیے کوشاں ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: گزشتہ ہفتے افغانستان میں آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے اور رپورٹ کے مطابق آفٹر شاکس آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ تقریباً 1700 خاندانوں کے 12 ہزار سے زیادہ افراد اس زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ زیندا جان ضلع کے 11 دیہاتوں میں 100 فیصد گھر تباہ ہوگئے ہیں۔
بڑے پیمانے پر پناہ گاہیں فراہم کرنا افغانستان کے طالبان حکومت کے لیے ایک چیلنج ہوگا جنہوں نے اگست 2021 میں اقتدار سنبھالا تھا اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہیں جس کی وجہ سے عالمی برادری سے امداد ملنے کی امید نہ ہونے کے برابر ہے۔
طالبان حکام نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے حوالے سے متضاد اعداد و شمار بتائے ہیں لیکن متعلقہ وزارت نے کہا ہے کہ زلزلے میں 2 ہزار 53 افراد ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ افغانستان اکثر زلزلوں کی زد میں رہتا ہے لیکن ہفتے کے آخر میں آنے والا یہ زلزلہ 25 سال میں آنے والا سب سے بدترین زلزلہ ہے۔