لمحہ بہ لمحہ مصیبت بڑھ رہی ہے، صورتحال بحرانی اور خطرناک ہو گئی: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ہزاروں عام شہریوں کے لئے انسانی امداد کے نظام کا شیرازہ بکھر رہا ہے
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ بنیادی تبدیلی کے بغیر غزہ کے لوگوں کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سب کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ یہ لمحہ حقیقی ہے اور تاریخ ہم سب کا فیصلہ کرے گی۔
انتونیو گوتریش نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کے نظام کو مکمل طور پر تباہی کا سامنا ہے جس کے، بیس لاکھ سے زائد شہریوں کے لیے ناقابل تصور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ جیسے جیسے بمباری میں شدت آتی جائے گی، ضرورتیں زیادہ بحرانی ہوں گی اور وہ خطرناک صورتحال اختیار کرلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کارروائیوں کے لیے ایندھن نہیں ہے، جب کہ اسپتالوں، پانی کو صاف کرنے والے پلانٹس، خوراک کی پیداوار اور امداد کی تقسیم نیز بجلی گھروں کے لیے بھی ایندھن ضروری ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ غزہ کی مایوس کن اور م انگيز صورتحال کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ، امداد کی ترسیل میں فوری اور بنیادی تبدیلی کے بغیر غزہ کے اندر خدمات کی فراہمی جاری نہیں رکھ سکے گا۔
گوترش نے مزید کہا کہ لمحہ بہ لمحہ مصیبت بڑھ رہی ہے۔ بنیادی تبدیلی کے بغیر غزہ کے لوگوں کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سب کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ یہ لمحہ حقیقی ہے اور تاریخ ہم سب کا فیصلہ کرے گی۔
قبل ازیں غزہ میں کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا نے کہا تھا کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت اور ایندھن کی شدید کمی کی وجہ سے ، بدھ کی شام تک یہ ایجنسی اپنی امدادی کارروائیاں روکنے پر مجبور ہوئی-
بند ہونے کے دہانے پر موجود اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں زخمی ہونے والوں اور اسی طرح نوزائیدہ بچوں کی ایک بڑی تعداد کو بھی آکسیجن کی ضرورت ہے اور اگر اسپتالوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے غزہ کوایندھن فراہم نہ ہوا تو وہ مر جائیں گے۔