سچ کی آواز کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے اسرائیل
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی لبنان میں صحافیوں کی گاڑی پر صیہونی حکومت کا حملہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے 13 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں ایک رپورٹ کی تیاری کے دوران رائٹرز کے فوٹو جرنلسٹ عصام عبداللہ کے قتل کے بارے میں ابتدائی نتائج شائع کیے تھے۔
اس تنظیم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق عصام عبداللہ کی موت مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب سے کیے گئے ’ٹارگٹڈ حملے‘ کے نتیجے میں ہوئی۔
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے اس مقام پر جان بوجھ کر کیا گیا جہاں رپورٹر موجود تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک ہی جگہ پر 30 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں دو حملے ہونا، واضح طور پر ٹارگٹڈ حملے کی نشاندہی کرتا ہے۔
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے یہ بھی واضح کیا کہ 13 اکتوبر کو عصام عبداللہ اور دیگر صحافیوں کو لے جانے والی کار پر حملہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔
جنوبی لبنان کے علاقے "علم الشعب" میں صیہونی حکومت کے توپ خانے کے حملے میں ایک صحافی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے ۔
اس شہید صحافی اور اس کے تین ساتھیوں کو اس وقت صیہونی حکومت کی توپوں کا نشانہ بنایا گیا جب وہ علم الشعب کے علاقے میں اپنی گاڑی میں صیہونی حکومت کے جرائم کی کوریج کر رہے تھے۔