صیہونی حکومت کے صدر: اسرائیل اس سے زیادہ جنگ جاری رکھنے کی توانائی نہیں رکھتا
غاصب صیہونی حکومت کے صدر ہرتزوک نے غزہ کی جنگ کے نتیجے میں تل ابیب کے لئے پیش آنے والی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مشکلات اسرائیل کے لئے چیلنج بنی ہوئی ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غاصب صیہونی صدر ہرتزوک نے چوبیس گھنٹے کے دوران پندرہ اسرائيلی فوجیوں کی ہونے والی ہلاکت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو ختم کرنے کےلئے اسرائیل کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ جنگ جاری رکھے مگر وہ جنگ جاری رکھنے کی توانائی بھی نہیں رکھتا۔ ہرتزوک نے اسرائيلی سیاسی گروہوں سے اختلافات ختم کرنے کی اپیل بھی کی۔
جنگ جاری رکھنے میں ناتوانی کا صیہونی صدر کا اعتراف ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ صیہونی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائيلی کابینہ میں جنگ غزہ جاری رکھنے کے بارے میں شدید اختلافات ابھر کر سامنے آئے ہیں اور کئی وزرا نے جنگ کے طریقہ کار پر اپنے وزیر اعظم نیتن یاہو پر کڑی تنقید کی ہے۔
صیہونی فوج کے ترجمان ہاگاری نے بھی ایک پریس کانفرنس میں جنگ غزہ کو نہایت پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج نے غزہ کے جبالیا علاقے میں ایک سرنگ اور پانچ فوجیوں کی لاشوں کا پتہ لگایا ہے جن میں صیہونی قیدیوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ ہاگاری نے کہا کہ حماس کو ختم کرنے کے لئے اسرائيلی فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ واضح رہے کہ جنگ غزہ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 485 ہو گئی ہے جس میں ایک سو چوالیس فوجی غزہ کی زمینی جنگ شروع ہونے کے بعد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ صیہونی حکومت کی جانب سے فوج کے جانی نقصان کا حقیقی اعداد و شمار سے کم ہی اعلان کیا جاتا رہا ہے تاکہ صیہونی فوج کا حوصلہ بنا رہے اور بغاوت کا خطرہ لاحق نہ ہونے پائے۔