Jan ۰۴, ۲۰۲۴ ۱۷:۲۵ Asia/Tehran
  • سعودی میڈیا کا خطرناک انتباہ، حالات مزید پیچیدہ ہوں گے

سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی یہ جانتے ہیں کہ غزہ جنگ میں ان کے مقاصد حاصل نہيں ہوئے ہیں اس کے باوجود وہ فلسطینیوں کا قتل عام کر رہے ہيں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی ذرائع ابلاغ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائیلی یہ جاننے کے باوجود کہ غزہ جنگ میں ان کے مقاصد حاصل نہیں ہو سکے ہیں، پھر بھی فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔

سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ صالح العاروری کا قتل ایک خطرناک آپریشن تھا اور ہم تنازع کے نئے مرحلے میں داخل ہورہے ہیں، جس کا انجام نامعلوم ہے۔

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایک سعودی میڈیا نے حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری کے قتل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ العاروری کا قتل ہمیں تنازعات کے نئے مرحلے میں پہنچا دے گا اور ہم نہیں جانتے کہ یہ مرحلہ کب اور کیسے ختم ہوگا۔

سعودی اخبار الریاض نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں تاکید کی ہے کہ نئے سال کے آغاز کو صرف 2 دن ہی گزرے تھے جب اسرائیل کی جنگی مشین نے لبنان کے اندر پرتشدد حملہ کر دیا۔

سعودی اخبار لکھتا ہے کہ اگرچہ اسرائیل سرکاری طور پر یہ تسلیم نہیں کرتا ہے کہ اس نے قتل کیا ہے تاہم الزام کی انگلی خصوصی طور پر اسی کی طرف اٹھتی ہے۔

سعودی میڈیا لکھتا ہے کہ اس دہشت گردانہ کارروائی کے بہت سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور اس سے خطے میں تنازعات پھیلیں گے اور حالات مزید پیچیدہ ہوں گے۔

اس سعودی میڈیا نے مزید کہا کہ بیروت کے جنوبی مضافات میں دہشت گردی کی کارروائی نے غزہ جنگ کو روکنے کے لیے کسی حل کی تلاش کو بہت مشکل بنا دیا ہے اور یہ کہا جا سکتا ہے کہ کم از کم ایسے حل تک پہنچنے کا امکان اب ختم ہو گیا ہے۔

سعودی اخبار الریاض لکھتا ہے کہ درحقیقت اسرائیل خود کو تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور معاہدوں سے بالاتر سمجھتا ہے اور ان میں سے کسی کو بھی تسلیم نہیں کرتا اور اس مسئلے نے جنگ کو روکنے کے لیے سیاسی حل کو ناقابلِ حقیقت بنا دیا ہے۔

ٹیگس