Jan ۰۶, ۲۰۲۴ ۱۰:۴۷ Asia/Tehran
  • یمن کی اعلی سیاسی کونسل: بحیرہ احمر میں امریکی عسکریت پسندی پر انتباہ

یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی حمایت میں امریکا نے بحیرہ احمر میں اپنی عسکریت پسندی سے بین الاقوامی جہازرانی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے دنیا کے دیگرملکوں کے بحری جہازوں پر حملہ نہیں کیا ہے بلکہ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور باب المندب میں بین الاقوامی جہازرانی اور سمندری نقل و حمل کے تحفظ کی ضمانت دی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی جہازرانی کے لئے خطرے کے حوالے سے امریکا کا دعوی اور بارہ ملکوں کا بیان صحیح نہیں ہے بلکہ یہ خطرہ بحیرہ احمر میں اسرائیلی حکومت کی حمایت میں امریکا کی عسکریت پسندی کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صیہونی حکومت کو امریکا اور دیگر مغربی ملکوں کا تعاون حاصل نہ ہوتا اور انہوں نے غزہ میں غیر فوجیوں کے خلاف جرائم جاری رکھنے میں اس کی حوصلہ افزائی نہ کی ہوتی تو وہ خونریزی نہ ہوتی جو تین مہینے سے جاری ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کے عوام نے غزہ کے عوام کی حمایت میں اپنے ملین مارچ میں ملک کی مسلح افواج سے مطالبہ کیا کہ اپنے دینی، اخلاقی اور انسانی فرائض پر عمل کریں اور صیہونی حکومت کی جارحیت روکیں اور یمن کی مسلح افواج نے اپنے عوام کے مطالبے پر صیہونی حکومت کے بحری جہازوں اور اسی طرح ان جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملے کئے ہیں جو مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جارہے تھے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ شر پسند امریکا اور اس کے اتحادیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کا خبیث اتحاد یمن کو غزہ کے عوام کی حمایت اور اسرائیلی نیز مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے جہازوں پر حملے سے نہیں روک سکتا۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے اپنے بیان کے آخر میں صیہونی حکومت کو بھی غزہ پر حملے جاری رہنے کے نتائج کی طرف سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک غزہ پر حملے بند نہیں ہوجاتے اور اس کا محاصرہ ختم نہیں کردیا جاتا، اس وقت تک کوئی بھی اتحاد بحیرہ احمر میں اس کے بحری جہازوں کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتا۔

ٹیگس