غزہ سے صیہونی کالونیوں پر ہونے والے شدید میزائلی حملوں نے صیہونی حلقوں میں ہلچل مچا دی
تل ابیب کے سو سے زیادہ دنوں سے جاری حملوں کے باوجود غزہ سے صیہونی کالونیوں پر ہونے والے شدید میزائلی حملوں نے صیہونی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور انھیں حیرت میں ڈال دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: رای الیوم نے بدھ کو رپورٹ دی ہے کہ شمالی غزہ سے ہونے والے شدید میزائلی حملوں نے صیہونی حکام کو حیرت زدہ کردیا ہے اور صیہونی حلقوں کی جانب سے اس صورت حال پر تنقیدیں بھی ہو رہی ہیں ۔ غزہ سے انجام پانے والے ان شدید حملوں ميں مشرقی غزہ میں واقع صیہونی کالونیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور آئرن ڈوم اس کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح فعال ہوگیا ۔
جس اہم نکتے نے صیہونی سیکورٹی حلقوں کو بھی اس حملے کا اعتراف کرنے پر مجبور کیا ہے وہ ان میزائلوں کا ایسے علاقوں سے فائر کیا جانا ہے جہاں سے گولان بٹالین نے ابھی ابھی پسپائی اختیار کی تھی ۔
رای الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیرجنگ کی جانب سے شمالی غزہ میں زمینی جنگ بند کئے جانے کے اعلان کے کچھ ہی گھنٹوں بعد بڑی تعداد میں شمالی غزہ میں اشدود اور دیگر صیہونی کالونیوں سے بھاری مقدار میں میزائل فائر ہونے لگے اور اس حملے کے بعد ہی صیہونیوں نے خود سے سوال کرنا شروع کردیا کہ فلسطینیوں کے میزائلی حملے جاری رہنے کے پیش نظر زمینی حملے کا کیا فائدہ ہوا ؟
رای الیوم نے لکھا کہ شمالی غزہ سے پہنچنے والے شاک کے باعث جنگ کے بارے میں تنقیدیں شروع ہوگئيں اور جنگ کے اہداف و مقاصد حاصل نہ ہونے کا اعتراف ہونے لگا ۔
اس وقت اسرائیل میں حیرت و پریشانی کا عالم ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اس شکست کا آغاز ہے جس کی اسرائیل کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی ۔