غزہ، ڈیتھ زون میں تبدیل ہو گیا، دنیا خاموش
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ ایک ڈیتھ زون بن گیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ نے بدھ کی شام کہا کہ غزہ پٹی میں انسانی صورتحال انتہائی غیر انسانی ہو چکی ہے اور بھوک بہت زیادہ ہی پریشان کر رہی ہے۔
فارس نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس آڈہانم نے بدھ کی شام غزہ پٹی پر اسرائیلی حکومت کے مجرمانہ حملوں کے متاثرین کی زیادہ تعداد اور اس علاقے میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں خبردار کیا ہے ۔
جنیوا میں اپنے ایک پروگرام سے خطاب میں آڈہانم نے کہا کہ غزہ پٹی میں انسانی صورتحال انتہائی غیر انسانی ہو چکی ہے اور لوگوں کو بھوک بہت زیادہ ہی پریشان کر رہی ہے۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق، انہوں نے صیہونی حکومت کے حملوں میں 29 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ غزہ پٹی کے بیشتر علاقے تباہ ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ غزہ میں مقیم فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے کے نیچے ہے یا لاپتہ ہے، کہا کہ غزہ موت کا علاقہ بن چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، آڈہانم نے مزید کہا کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے غذائی قلت کی شدید شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے یعنی کچھ علاقوں میں 1 فیصد سے کم اور 15 فیصد تک بھی، زیادہ جانیں خطرے میں ہیں۔
بدھ کی صبح، یونیسیف کے ترجمان نے خبردار کیا تھا کہ غزہ کی صورت حال بہت مشکل اور پیچیدہ ہے اور دنیا میں کسی بھی بچے کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔