استقامتی محاذ کا مشترکہ اجلاس، اسرائیلی حکام میں کھلبلی مچ گئی
فلسطین کی تحریک حماس، جہاد اسلامی فلسطین، عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور عوامی تحریک انصارللہ کے نمائندے فلسطینی عوام کی حمایت میں ضروری ہم آہنگی اور آئندہ کا لايحہ عمل طے کرنے کے لئے ایک جگہ جمع ہوئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: پریس ذرائع کے مطابق فلسطین کی تحریک حماس، جہاد اسلامی فلسطین، عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور عوامی تحریک انصارللہ کے نمائندوں نے مشترکہ نشست میں غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی جارحانہ اقدامات کا جائزہ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں یمن کی تحریک انصارللہ نے بحیرہ احمر میں فلسطینیوں کی حمایت میں اپنی فوجی کارروائیاں ماضی کی طرح جاری رکھنے پر زور دیا اور تاکید کی کہ یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت سے یمن کی حکومت اورعوامی تحریک فلسطینیوں کی حمایت سے متعلق اپنےعزم سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ اس نشست میں فلسطینی گروہوں نے بھی باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کا اعلان کیا۔ اس نشست میں فلسطینی نمائندوں نے یمن کی تحریک انصاراللہ کے کردار کی قدردانی اور تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے فلسطینیوں کی جدوجہد میں اہم کردار کیا اور یمنی عوام اور عوامی تحریک انصاراللہ فلسطینی امنگوں کی ہمیشہ حمایت کرتی رہی ہے۔
اس نشست میں اسی طرح ماہ مبارک رمضان میں جنگ کا دائرہ وسیع ہونے اور اسی طرح رفح میں صیہونی جارحیت کا متحدہ طور پر مقابلہ کرنے کے لئے اپنی آمادگی پر زور دیا اور تاکید کی کہ ایسا سمجھوتہ ہی قبول کیا جا سکتا ہے کہ جس کی بنا پر جنگ بندی کا قیام عمل میں آئے اور جس کے ذریعے فلسطینی مطالبات پورے ہو سکتے ہیں۔
استقامتی محاذ کے مشترکہ اجلاس نے صیہونی حکام کی نیندیں حرام کر دیں اور وہ آئندہ کا لایحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔