عرب لیگ کے تینتیسویں سربراہی اجلاس، غزہ میں صیہونیوں کے حملے فوری بند کئے جانے کا مطالبہ
بحرین کے دارالحکومت منامہ میں عرب لیگ کے تینتیسویں سربراہی اجلاس میں شرکاء نے غزہ میں صیہونی حکومت کے حملے فوری بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے دارالحکومت منامہ میں عرب لیگ کے تینتیسویں سربراہی اجلاس میں شرکاء نے غزہ میں صیہونی حکومت کے حملے فوری بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیظ نے جمعرات کو بحرین میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس ایسے میں منعقد ہوا ہے کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کے وحشیانہ حملے بدستور جاری ہیں اور عرب اقوام فلسطینی بچوں اور عورتوں پر ہونے والے وحشیانہ حملوں اور مختلف علاقوں میں فلسطینی مہاجروں اور پناہ گزینوں کا تعاقب کرکے ان پر بموں اور گولیوں کی بوچھار کو فراموش نہیں کریں گی۔
ابوالغیط نے مزید کہا کہ غاصب اسرائیل کو غزہ پر قبضے اور حملے فوری طور پر ختم کرکے ، ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کرنی چاہیے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوترش نے بھی منامہ اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی پر حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔
گوترش نے غزہ میں جنگ کو خوفناک قرار دیتے ہوئےمزید کہا کہ غزہ کی جنگ ایک کھلا زخم ہے جو پورے خطے میں پھیل سکتا ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے بھی منامہ میں عرب رہنماؤں کے تینتیسویں اجلاس سے خطاب میں غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے خاتمے پر زور دیا اور کہا کہ عرب ممالک فلسطینی کاز کی تباہی اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور دربدری کے خلاف ہیں۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے بھی فلسطینیوں کی حمایت اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔
بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ نے بھی کہا کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے جس سے بحرانوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس کے چیئرمین کی حیثیت سے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عالمی برادری سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے قیام کی کوششوں کی حمایت کرنے کو کہا۔