یمن کی فضائی طاقت و توانائی کے حوالے سے امریکی حکام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
امریکی میڈیا نے اعلی سرکاری عہدیدار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یمنی افواج کے پاس ایسے اسلحے موجود ہیں جن سے وہ بحیرہ احمر میں اہداف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا نے بلومبرگ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے بتایا ہے کہ یمنی افواج کے پاس بحیرہ احمر میں اہداف کو نشانہ بنانے والے جدید اسلحے موجود ہیں ۔ اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ امریکی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی حکومت کو اس بات پر تشویش ہے کہ یمن کے حوثیوں کے پاس ایسے اسلحے موجود ہیں جن سے وہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بھی اہداف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔
اس امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے جدید ترین اسلحے تک دسترسی حاصل کر لی ہے اور ان کے پاس سمندر کے اندر بحری جہازوں کے نشانہ بنانے والے بے مثال بیلسٹک میزائل ہیں۔
یمنی افواج نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ وہ صیہونی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں پر حملوں کا دائرہ مشرقی بحیرہ روم تک پھیلا دیں گے۔
یاد رہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد یمنی افوج نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں صیہونی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں پر حملے شروع کر دیئے ۔ انھوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ جب تک غزہ پر حملے بند نہیں ہو جاتے اس وقت تک صیہونی بحری جہازوں کے ساتھ ہی ان بحری جہازوں پر بھی ان کے حملے جاری رہیں گے جو مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے کی کوشش کریں گے۔