Jun ۱۸, ۲۰۲۴ ۱۵:۵۳ Asia/Tehran
  • تحریک انصار اللہ کو امریکہ نے دہشت گرد کیوں قرار دیا؟

یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کو دہشت گرد قرار دینے کے امریکہ کے ہدف کا انکشاف ہو گیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے منگل کے روز ایک بیان شائع کرکے فلسطین کی حمایت میں یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں کو "دہشت گرد" قرار دینے کے امریکی ارادے کا سبب قرار دیا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ اس کا فوجی آپریشن مکمل طور پر اخلاقی ہے اور اس کا ہدف انسانی حقوق اور آزادی کا تحفظ ہے اور یہ صرف اسی صورت میں رکے گا جب غزہ پٹی پر جارحیت اور اس علاقے کا محاصرہ بند کیا جائے گا۔

تحریک انصار اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری کارروائیوں کو دہشت گرد قرار دینے کا امریکی مقصد، اس حقیقی دہشت گردی سے توجہ ہٹانا ہے جو غزہ میں اسرائیل کی طرف سے امریکہ کی حمایت سے کی جا رہی ہے۔

انصار اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے مطالبات منصفانہ، منطقی اور واضح ہیں،  کہہ "غزہ پر حملہ بند کیا جائے، اس کے مکینوں سے ناکہ بندی ختم کی جائے، اس کے بعد ہم اپنی فوجی کارروائیاں بھی روک دیں گے۔"

انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے مزید تاکید کی ہے کہ وہ انسانی حقوق کے مسائل میں دوہرے معیار کی پالیسی کے خاتمے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا جس پر امریکہ اور اس کے اتحادی اپنے مفادات کی بنیاد پر عمل پیرا ہیں۔

اس بیان کے آخر میں انصار اللہ نے غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لیے امریکی اور مغربی یونیورسٹیوں میں پرامن طلبہ تحریکوں کے جاری رہنے کی قدردانی کی ہے۔

ٹیگس