حماس: فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
تحریک حماس نے اسرائيلی جیل سدی تیمان میں فلسطینی قیدیوں پر ہونے والے تشدد کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: اسرائیل کی ٹی وی چینل چودہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سدی تیمان میں ایک فلسطینی قیدی کو زد و کوب اور اس پر جنسی تشدد کرنے میں ملوث تمام اسرائیلی فوجیوں کی رہائی اور گھروں پر ان کی نظر بندی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ المیادین نے منگل کے دن اپنی رپورٹ میں کہا کہ تحریک حماس نے سدی تیمان جیل میں ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث اسرائيلی فوجیوں کی رہائی پر مبنی صیہونی حکومت کی فوجی عدالت کے فیصلے کو اسرائيل کی نسل کش حکومت کی عدالت اور فوج کے گٹھ جوڑ کی واضح علامت قرار دیا ہے اور عالمی برادری خصوصا عالمی عدالتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ہولناک واقعے اور صیہونی حکومت کی جیلوں میں دوسرے فلسطینی قیدیوں پر ہونے والے مظالم اور زیادتیوں کی تحقیقات کریں۔
حماس نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ صیہونی حکومت کی مضحکہ خیز اور دکھاوے کی تحقیقات صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر کئے جانے والے تشدد کی حقیقت کو منظر عام پر لانے والی بین الاقوامی تحقیقات کی جگہ نہیں لے سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے چینل بارہ نے دل دہلا دینے والی ایسی ویڈیو نشر کی تھی جس میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجی ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے نظر آ رہے تھے۔