Aug ۱۵, ۲۰۲۴ ۱۷:۴۹ Asia/Tehran
  •  صیہونی ظلم کی وجہ سے ایک ہزار بچے اور بیمار کی جاں بحق

غزہ میں فلسطین کے انفارمیشن سینٹرنے قیمتی انسانی جانوں کے نقصان میں اضافے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سو دن میں میں رفح کراسنگ بند ہونے کے نتیجے میں ایک ہزار فلسطینی بچوں، بیماروں اور زیر علاج زخمیوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطین اور عرب جمہوریہ مصر کے درمیان اس سرحدی گزرگاہ کو گزشتہ سو دن سے بند کر رکھا ہے۔

غزہ میں فلسطین انفارمیشن سینٹر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گيا ہے کہ صہیونی فوج کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے منافی اور انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ سو دن میں غزہ کے لیے ہر قسم کی امداد پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس میں طبی سامان، انسانی امداد، حتیٰ کہ جان بچانے والی ضروری دوائیں اورطبی سامان بھی شامل ہے۔

فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق صیہونی حکومت نظام صحت کو تباہ کرنے اور ہسپتالوں کی بندش کے ساتھ ساتھ بھوک کوبھی بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی اداروں اور دنیا کے تمام آزاد ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بند کرانے، نسل کشی رکوانے اور رفح کراسنگ دوبارہ کھلوانے کے لیے غاصب صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معاون نے کہا ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے اور جنگ بندی کی سخت ضرورت ہےسیاسی امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معاون روز میری ڈی کارلو نے غزہ میں تابعین اسکول پر اسرائیلی بمباری کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ دس اگست کو غزہ کے تابعین اسکول پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں عورتوں اور بچوں سمیت دسیوں فلسطینی جاں بحق اور بہت سے زخمی ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معاون نے کہا کہ اس وقت غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے ، اس کے باوجود عام شہریوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی جگہ چھوڑکر ایسی جگہ کی طرف کوچ کریں جس کا رقبہ ہر بار چھوٹا ہورہا ہے۔انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ کو دس مہینے ہوگئے ہیں اور اس وقت جنگ کے دیگر علاقوں میں پھیل جانے کا خطرہ پہلے سے زیادہ محسوس کیا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ میں اسی کے ساتھ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس اورغرب اردن میں جاری تشدد اور بدامنی کی طرف بھی توجہ دلانا چاہتی ہوں۔ قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے سنیچر دس اگست کی صبح نماز صبح کے وقت غزہ کے التابعین اسکول پر بمباری کردی تھی جس میں سو سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب دو سو سے زائد فلسطینی پناہ گزین جو اس اسکول میں مقیم تھے، نماز فجر ادا کررہے تھے۔اس حملے میں غاصب صیہونی حکومت نے امریکا کے دیئے ہوئے، پانچ سو کلو وزنی تین بم گرائے تھے۔

 

ٹیگس