Aug ۲۴, ۲۰۲۴ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • اسرائیل اپنی حرکتوں سے باز آنے والا نہیں

غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پٹی پر وحشیانہ حملوں کو جاری رکھنے کے ساتھ ہی اس علاقے میں خوراک کی کمی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے بچوں کے راستے میں کھانے کے پیکٹ سے مشابہ بارود کے ڈبے رکھ دیے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: ایسنا کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں تقریباً تین سو فلسطینی شہری صیہونی فوج کے کھانے کی شکل کے دھماکا خیز مواد یا دھماکا خیز کین کا نشانہ بن چکے ہيں جو غاصب صیہونی فوجی ان علاقوں میں بچوں کے کھلونے و تحفے کے طور پر چھوڑ گئے ہيں جہاں سے انھوں نے پسپائی اختیار کی ہے ۔

غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا کہ نوے سے زیادہ بچے ان کھلونہ نما ڈبوں کو جو بارود سے بھرے ہوئے تھے ہاتھ لگانے کی وجہ سے شہید ہوئے ہيں جو غاصب صیہونی فوجی چھوڑ گئے ہيں ۔

غزہ کے شہری دفاع کے ادارے کے عہدیدار محمد المغیر نے اس سلسلے میں کہا کہ ہمارے اندازے کے مطابق غاصبوں نے غزہ کے عوام پر تقریبا پچاسی ہزار دھماکا خیز مواد گرائے ہيں جس کے نتیجے میں اسّی فیصد سے زيادہ رہائشی علاقے تباہ ہوگئے ہيں ۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھی کہا ہے کہ غزہ کے تقریبا نوے فیصد باشندے اکتوبر دوہزار تیئس سے دربدر اور بےگھر ہيں۔

انروا کے ہائی کمشنر فیلیپ لازارینی نے غزہ پٹی میں بچوں میں پولیو کے وائرس پھیلنے کے خطرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی میں تاخیر سے بچوں کے مفلوج ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گافلسطین کی وزات صحت نے ایک بار پھر عالمی برادری اور حفظان صحت کے عالمی اداروں سے غزہ میں غاصب اسرائیل کے وحشیانہ اور جارحانہ حملے فورا رکوانے میں کردار ادا کرنے اور پینے کے صاف پانی کے نظام کی بحالی اور ایندھن و میڈیکل سازوسامان تک رسائی کے لئے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس