شیخ نعیم قاسم: اسرائیل نے 60 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے جنگ میں صیہونی حکومت کے خلاف فتح کو محاذ جنگ پر مزاحمتی مجاہدوں کی شاندار استقامت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے جمعرات کی شب اپنے خطاب کے آغاز میں کہا: "ہم مجرمانہ جارحیت کا شکار تھے اور دشمن مزاحمت کو تباہ کرنا چاہتا تھا، لیکن مزاحمت نے دشمن کا سامنا کیا ۔"
انہوں نے مزید کہا: "دشمن مزاحمت کو شکست دینا چاہتا تھا، لیکن مزاحمت نے "اولی الباس" آپریشن کے ذریعے اس کا مقابلہ کیا اور ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہمیں فتح حاصل ہوئی۔
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا: ہمیں جو الہی فتح نصیب ہوئی اس کے تین اہم عوامل تھے جن میں سے پہلا سبب میدان میں شہادت کے متلاشی مزاحمت کاروں کی موجودگی اور صف اول میں ان کی شاندار استقامت ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا: دوسرا سبب شہداء کا پاکیزہ خون ہے اور ان میں سرفہرست عظیم شہید "سید حسن نصر اللہ" کا خون ہے جس سے ہمیں جنگ جاری رکھنے کی طاقت ملی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا: ہم نے جنگ جیتی کیونکہ صہیونی دشمن اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکا۔ جنگ بندی معاہدہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی بنیاد پر پچھلے معاہدے کے نفاذ کا طریقہ کار ہے اور اس میں کوئی نئی چیز شامل نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس معاہدہ میں تمام لبنانی علاقوں سے صیہونی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا گيا ہے اور دریائے لیطانی کے جنوب میں مزاحمت کاروں کی موجودگي پر پابندی عائد کی گئي ہے۔
انہوں نے کہا: ہم نے اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے تقریباً 60 واقعات کا مشاہدہ کیا ہے اور لبنانی حکومت اس معاملے کی پیروی کی ذمہ دار ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے زور دیا ہے کہ حزب اللہ مضبوط اور طاقتور ہے کیونکہ یہ فلسطینی عوام اور لبنانی عوام کے حق کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ وہ اپنی سرزمین کو آزاد کرائیں۔