غزہ پر دہشتگرد صیہونی حکومت کی جارحیت کا سلسلہ جاری
فلسطین کی غزہ پٹی میں صیہونی دہشتگردوں کے ہاتھوں ہو رہی نسل کشی کو آج چار سو پینتیس ہو گئے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ میں سرکاری انفارمیشن سینٹر نے ایک بیان جاری کر کے صیہونی دہشتگردوں کے ایک اور ہولناک جرم سے پردہ اٹھایا ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ صیہونی فوج نے گزشتہ شب النصیرات کیمپ میں ایک رہائشی عمارت پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم تینتیس افراد شہید اور چوراسی زخمی ہوگئے۔ اس سے قبل سِوِل ڈیفینس کے اہلکاروں نے جمعرات کے روز اٹھاون فلسطینیوں کی شہادت کی خبر دی تھی جن میں بارہ وہ افراد تھے جنہیں انسان دوستانہ امداد لانے والے ٹرکوں کی سکیورٹی پر مامور کیا گیا تھا۔ یہ حملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی ایک قرارداد کی منظوری کے چند گھنٹے بعد کیا گیا۔
یورو میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت، صحت کے نظام کو مکمل طور پر تباہ کرنے، فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقصد سے ان پر تباہ کن حالات مسلط کرنے اور انہیں طبی امداد سے محروم کرنے کے لیے منظم طریقے سے فلسطینیوں کو قتل اور طبی عملے پر حملے کر رہی ہے۔ انروا ایجنسی کے ترجمان لوئس ویٹریج نے بھی النصیرات کیمپ کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ پورے غزہ میں لوگوں کے حالاتِ زندگی انتہائی تباہ کن اور آخرالزمانی ہو چکے ہیں۔