فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کا سلسلہ جاری
غزہ سمیت فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت جاری ہے اس کے باوجود غاصب صیہونی حکومت کو قیدیوں کے تبادلے کی بھی توقع ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ذرائع ابلاغ کے مطابق مغربی کنارے میں صیہونی فوج کے حملوں میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے ۔فلسطینی وزارت صحت نے مغربی کنارے کے شمال میں بلاطہ کیمپ پر صیہونی فوجی حملے کے دوران 80 سالہ ایک معمر فلسطینی خاتون حلیمہ صالح ابولیل اور ایک نوجوان کی شہادت کی خبر دی ہے۔ صیہونی فوج نے طولکرم کیمپ میں ایک کار پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید اور تین زخمی ہو گئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی ڈرون نے طولکرم کیمپ میں ایک فلسطینی گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے اس گاڑی میں آگ لگ گئی اور وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔صیہونی فوج نے غزہ کے خلاف اپنی جارحیت کے چار سو اکتالیسویں دن چار گھرانوں میں قتل عام کیا جس کے بعد فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بتیس فلسطینی شہید اور چورانوے زخمی ہوئے ہیں ۔ غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے آغاز سے اب تک شہداء کی تعداد پینتالیس ہزار سے زائد ہو گئی ہے ۔صیہونی فوجیوں نے غزہ کے جنوب مشرق میں واقع الزیتون محلے میں بھی فلسطینیوں کی کئی رہائشی عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ در ایں اثنا اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائيل انسانی امداد کو غزہ کے رہنے والوں کے خلاف اسلحے کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اس علاقے کے لئے امداد رسانی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔ حماس نے بھی انسانی یکجہتی کے عالمی دن کی مناسبت سے اپیل کی ہے کہ صیہونی حکومت پر نسل کشی روکنے کے لئے دباؤ ڈالا جائے اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے۔ در ایں اثنا ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کو ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہونے کی امید ہے جبکہ صیہونی اخـبار معاریو نے ایک سروے رپورٹ میں بتایا ہے کہ چوہتر فیصد اسرائيلی، قیدیوں کے تبادلے کے لئے معاہدے کے حامی ہیں چاہے اس کے لئے غزہ میں جنگ روکنا ہی کیوں نہ پڑے۔