Feb ۱۷, ۲۰۲۵ ۱۳:۳۶ Asia/Tehran
  • مذاکرات میں بھی استقامتی محاذ کی بالادستی ہے؛ حماس

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ میدان جنگ کی طرح مذاکرات میں بھی فیصلے اور عمل کی طاقت فلسطینی عوام اور مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ میں ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک انٹرویو میں کہا کہ قابضین غزہ جنگ میں اپنے تمام اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے اور اپنے کسی ایک ہداف کو بھی حاصل نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نہ تو مزاحمت کو تباہ کرسکا، نہ اپنے قیدیوں کو رہا کرا سکا اور نہ ہی فلسطینی عوام کو انکی سرزمین سے نکالنے میں کامیاب ہوا۔
القانوع نے کہا کہ مزاحمت کے پاس بہت سے جیتنے والے کارڈز ہیں، جن میں سے ایک دشمن کے قیدی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت کے پاس فوجی طاقت کے علاوہ فلسطینی عوام کا اعتماد اور حمایت موجود ہے اور فیصلہ مزاحمت کے ہاتھ میں ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ دشمن 15 ماہ سے قتل و غارت، تباہی اور جرائم کے باوجود اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا اور فلسطینی قوم اور مزاحمت دشمن کو دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔

ٹیگس