Sep ۰۹, ۲۰۲۵ ۱۷:۲۴ Asia/Tehran
  • دوحہ میں دھماکہ ، اسرائيل نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

قطر کے دار الحکومت دوحہ میں کئ دھماکے ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے دوحہ میں حماس کے رہنماؤں پر حملہ کیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: رپورٹوں کے مطابق دوحہ کے " کتارا" علاقے میں دھواں اٹھتا نظر آ رہا ہے ۔

قطر کے دار الحکومت دوحہ میں دھماکوں کے بعد صیہونی فوج نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ اس نے دوحہ میں حماس کے رہنماؤں پر حملہ کیا ہے۔

صیہونی فوج کے ترجمان اور داخلی سلامتی کے ادارے "شاباک" نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فضائيہ کے ذریعے حماس کے اعلی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گيا ہے۔

حماس کے ذرائع نے بھی حماس کی مذاکرات کار ٹیم پر دوحہ میں حملے کی تصدیق کی ہے تاہم حماس نے ابھی تک اس حملے کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے تاہم الجزیرہ ٹی وی نے دوحہ میں حماس کے مذاکرات کاروں پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

ذرائع کے مطابق ، حماس کا یہ وفد جنگ بندی کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز پر غور کے لئے دوحہ گیا تھا جہاں اس  پر اسرائيلی فوج نے حملہ کر دیا۔

          صیہونی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ اس حملے میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ اور زاہر جبارین کو نشانہ بنایا گيا تاہم المیادین ٹی وی چینل نے حماس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس کے مذاکرات کار، صیہونی فوج کے حملے میں بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔

در ایں اثنا قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کی اقامت گاہ پر حملے کی مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ یہ مجرمانہ جارحیت، تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی  اور قطر کے شہریوں اور اس ملک میں رہنے والے تمام لوگوں کی سلامتی کے لئے بھیانک خطرہ ہے اور قطر کی حکومت اسے برداشت نہيں کرے گی۔

 

 

ٹیگس