غزہ پر صیہونی حکومت کا زمینی حملہ، درجنوں شہید، غزہ پر قبضے کے خیال خام کو جلا کر خاک کر دیں گے، فلسطینی مجاہد
غزہ پٹی میں صہیونیستی حکومت کی جانب سے نسل کشی کی جنگ کے 711ویں دن بھی غزہ پٹی میں غیر فوجی آبادیوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں جبکہ صیہونی فوج نے غزہ کے خلاف زمینی جارحیت کا بھی باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ کے لوگوں نے گزشتہ رات یعنی پیر کی رات صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے سائے میں خوف و ہراس میں گزاری اور درجنوں افراد صبح تک زندہ نہ رہ سکے اور شدید حملوں کی وجہ سے عمارتوں کے ملبے تلے دب گئے۔
گزشتہ رات صہیونی فوج کے حملے امریکی صدر کی جانب سے غزہ پٹی پر زمینی قبضے کی دوبارہ توثیق کے بعد اور زیادہ شدید ہو گئے۔

غاصب صیہونی فوج کے جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے نے غزہ کے متعدد علاقوں بشمول الزہراء اسکول، الدرج محلہ، شمالی النصیرات کیمپ، مرکز میں واقع شیخ رضوان، مغرب میں الشاطی کیمپ، جنوب میں تل الهوا، اور مرکز میں دیرالبلح سمیت متعدد علاقوں پر شدید حملے کئے ۔
غزہ کے الشواطی چوک میں ایک مکان کے ملبے سے دو شہید بچوں کی لاشیں نکالی گئیں جبکہ 30 دیگر افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ غزہ کے جنوب میں الخضریہ محلے پر بمباری میں کم از کم 4 افراد شہید ہو گئے۔
گزشتہ رات کے حملوں میں 8 شہیدوں کی لاشیں غزہ کے شمال میں الامن العام علاقے میں مکانات کے ملبے سے نکالی گئیں جبکہ 40 افراد اب بھی لاپتہ اور ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کاتس کے گستاخانہ بیان کے جواب میں جس میں انہوں نے غزہ پر بمباری میں شدت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ "غزہ جلا دیا گیا ہے"، پیپلز فرنٹ برائے آزادی فلسطین نے کہا ہے کہ غزہ شہر امریکی مخاصمت اور جرائم پیشہ ذہنیت کی وجہ سے جل رہا ہے، لیکن ہمارے لوگ اپنی ثابت قدمی اور مزاحمت سے دشمن کے خیال خام کو جلا کر راکھ کر دیں گے۔