غزہ جنگ فلسطینی بچوں کے لئے سب سے زیادہ خوفناک، اعداد و شمار دل دہلا دینے والے
اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق فنڈ یونیسف نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں دو سال سے جاری جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بچوں کو اٹھانا پڑا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: یونیسف کے ترجمان نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تقریبا ہر سترہ منٹ میں ایک بچہ جاں بحق یا معذور ہوجاتا ہے اور یہ اعداد و شمار ناقابل قبول اور دہلا دینے والے ہیں۔
انھوں نے غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو دو سال پورے ہونے پر پریس کانفرس سے خطاب میں تاکید کے ساتھ کہا کہ بچے شدید ترین جسمانی و نفسیاتی نقصان برداشت کر رہے ہیں وہ بارہا یتیم یا دربدر ہو رہے ہیں اور انھیں ایسی وحشت کا سامنا ہے جسے کسی اور بچے کو برداشت نہ کرنا پڑے۔

یونیسف نے انسانی ہمدردی تک رسائی پر بار بار پابندیوں کی بابت بھی خبردار کیا۔ پیئرس نے کہا کہ انکیوبیٹرز اور وینٹی لیٹرز، جن کی قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو اشد ضرورت ہے، ضبط کر لیے گئے ہیں۔

یونیسف کے ترجمان نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ میں ہرپانچ بچوں میں سے ایک بچہ ناقص پیدا ہو رہا ہے کہا کہ ہم ایسے بچوں کی بات کر رہے ہیں جو زندہ رہنے کے لئے آکسیژن ماسک استعمال کرتے ہیں