غرب اردن پر صیہونی حکومت کی بری نظر، حماس نے مذمت کی
فلسطین کی اسلامی استقامت تحریک حماس نے غرب اردن کے الحاق اور معالیہ آدومیم نامی مقبوضہ کالونی پر حاکمیت کے بارے میں اسرائیلی پارلیمنٹ کینسٹ کے فیصلے کی مذمت کی ہے اور تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ غرب اردن کو ضم کرنے کے منصوبے کی منظوری فلسطین کی تاریخی اور قانونی حقیقت تبدیل نہیں کر سکتی ۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ (Knesset) نے بدھ کو ابتدائی طور پر مغربی کنارے کے الحاق کے بل کی منظوری دے دی۔
بل کی حمایت میں پچیس اور مخالفت میں چوبیس ووٹ ملے کینسٹ کی اس کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تحریک حماس میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ "ابتدائی مرحلے میں ان دونوں بلوں کی منظوری قابض حکومت کی استعماریت کے بدصورت چہرے کو ظاہر کرتی ہے، جو بستیوں کی تعمیر کو قانونی شکل دینے اور صہیونی حکومت کو مقبوضہ فلسطین پر مسلط کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے پر اصرار کرتی ہے جو پوری طرح تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔
تحریک حماس نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ غرب اردن کو ضم کرنے کی صیہونی حکومت کی تمام کوششیں باطل اور غیرقانونی ہیں اور اس سرزمین کی قانونی و تاریخی حقیقت کو ہر گز تبدیل نہیں کر سکتیں ۔
اس بیان کے مطابق تاریخ، بین الاقوامی قوانین اور دوہزار چوبیس میں جاری ہونے والا عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق مغربی کنارہ سرزمین فلسطین کا حصہ ہے۔
بیان کے آخر میں حماس نے ان باطل اور غاصبانہ قوانین کے نتائج کا مکمل ذمہ دار صیہونی حکومت کو قرار دیا اور اقوام متحدہ، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اقدام کی سختی سے مذمت کریں اور غاصبانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں اور اس صہیونی حکمرانوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں ۔
دریں اثنا عالمی عدالت انصاف نے غرب اردن کے الحاق پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن اور بیت المقدس پر اپنی حکمرانی قائم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے
عالمی عدالت انصاف کے سربراہ یوجی ایواساوا نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسرائیل کو ایک قابض طاقت کی حیثیت مقبوضہ فلسطین میں یکطرفہ طور پر اپنے قوانین نافذ کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کا اس امر پر اتفاق ہے کہ اسرائیلی حکومت قابض طاقت کی حیثیت سے قانونی معاہدے پر عمل کرنے کی پابند ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کینسٹ نے مغربی کنارے پر اسرائیل کی حکمرانی کے بل کے مسودے کو پچیس ووٹوں کی حمایت سے منظور کر لیا جبکہ اس کی مخالفت میں بھی چوبیس ووٹ پڑے
اسرائیلی کینسٹ کے نمائندے آوی ماعوز کی جانب سے پیش کردہ اس بل کے مطابق صیہونی حکومت مغربی کنارے میں جہاں صیہونی بستیاں قائم کی گئی ہیں وہاں اسرائیل کے قوانین، عدالتی و انتظامی نظام اور خودمختاری کو نافذ کرنے کے لیے ضروری انتظامات و مقدمات فراہم کرنے کی پابند ہے
اس بل کا مسودہ، متعلقہ کمیٹی کی طرف سے جائزہ لینے کے بعد، دوسری اور تیسری ریڈنگ میں حتمی ووٹ کے لیے کینسٹ فلور پر واپس کر دیا جائے گا۔
مغربی کنارے پر قبضے کا بل امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے مقبوضہ فلسطین کے دورے اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے وقت منظور کیا گیا ہے۔